بجلی کے ذریعے زخم تیزی سے ٹھیک کرنے والی پٹی

ویب ڈیسک  پير 3 دسمبر 2018
یونیورسٹی آف وسکانسن کے ماہرین نے برقی پٹی بنائی ہے جو برق رفتاری سے زخم ٹھیک کرتی ہے (فوٹو: فائل)

یونیورسٹی آف وسکانسن کے ماہرین نے برقی پٹی بنائی ہے جو برق رفتاری سے زخم ٹھیک کرتی ہے (فوٹو: فائل)

وسکانسن: یہ بات ثابت ہوچکی ہے کہ دیرینہ زخم اور ناسور برقی سرگرمی سے جلدی ٹھیک ہوجاتے ہیں اسی بنا پر امریکی ماہرین نے ہلکی پھلکی پٹی بنائی ہے جو برقی جھماکوں سے زخم کو تیزی سے ٹھیک کرسکتی ہے۔

یونیورسٹی آف وسکانسن میڈیسن کے سائنس دانوں نے ایک ایسی برقی بینڈیج بنائی ہے جسے پہنتے وقت الجھن نہیں ہوتی کیونکہ اس سے پہلے الیکٹرو تھراپی کی پٹیاں بہت بھاری بھرکم اور پیچیدہ ہوا کرتی تھیں۔ اسی وجہ سے ماہرین نے یہ باسہولت برقی ڈریسنگ بنائی ہے جو مریض کے گھومنے پھرنے سے بجلی بناتی ہے۔

جدید ڈریسنگ میں بہت باریک نینو جنریٹرز لگائے گئے ہیں اور ان سے ایک تار نکل کر پہننے والے کے بدن تک جاکر وہاں ایک پیوند سے منسلک ہوتا ہے۔ جیسے جیسے مریض چلتا پھرتا ہے تو نینو جنریٹرز میں بجلی بنتی ہے اور بجلی کی لہروں سے دیرینہ ناسور تیزی سے مندمل ہونا شروع ہوجاتا ہے۔

سانس لیتے ہوئے پسلیوں کے پھیلنے اور سکڑنے سے جو حرکت ہوتی ہے وہ نینو جنریٹر کے لیے بجلی کی تیاری میں بہت ہوتی ہے۔ اس لیے پٹی کے لیے کسی بیٹری کی ضرورت نہیں ہوتی۔

پٹی پر لگے برقیروں سے ہلکی بجلی زخم تک جاتی ہے اور کٹے پھٹے زخم کو تیزی سے مندمل کرتی ہے۔ تجربہ گاہ میں چوہوں پر کیے گئے تجربات سے ثابت ہوا کہ جو زخم عام حالات میں 12 روزمیں درست ہوتے ہیں الیکٹریکل پٹی نے اسے تین دن میں ٹھیک کردیا۔

ماہرین کے مطابق اس عمل سے زخم کو کوئی نقصان نہیں ہوتا اورکرنٹ محسوس بھی نہیں ہوتا۔ بجلی کی صورت میں فائبرو بلاسٹ خلیات (سیلز) تیزی سے سرگرم ہوکرزخم کو بھرنے میں مدد دیتے ہیں۔ اس طرح بڑے سے بڑا زخم تیزی سے مندمل ہوسکتا ہے۔ ماہرین نے برقی بینڈیج ایسے ناسوروں کے لیے بھی بنائی ہے جو عام حالات میں ٹھیک ہونے کا نام نہیں لیتے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔