- بابراعظم کی دوبارہ کپتانی؛ حفیظ کو ٹیم میں گروپنگ کا خدشہ ستانے لگا
- پاک نیوزی لینڈ سیریز؛ ٹرافی کی رونمائی کردی گئی
- اپنے دفاع کیلیے جو ضروری ہوا کریں گے ، اسرائیل
- ہر 5 میں سے 1 فرد جگر کی چربی سے متعلقہ بیماری میں مبتلا ہے، تحقیق
- واٹس ایپ نے چیٹ فلٹر نامی نیا فیچر متعارف کرادیا
- خاتون کا 40 دن تک صرف آرنج جوس پر گزارا کرنے کا تجربہ
- ملیر میں ڈکیتی مزاحمت پر خاتون قتل، شہریوں کے تشدد سے ڈاکو بھی ہلاک
- افغانستان میں طوفانی بارش سے ہلاکتوں کی تعداد 70 ہوگئی
- فوج نے جنرل (ر) فیض حمید کیخلاف الزامات پر انکوائری کمیٹی بنادی
- ٹی20 ورلڈکپ: کوہلی کو بھارتی اسکواڈ میں شامل کرنے کا فیصلہ
- کراچی میں ڈاکو راج؛ جماعت اسلامی کا ایس ایس پی آفسز پر احتجاج کا اعلان
- کراچی؛ سابق ایس ایچ او اور ہیڈ محرر 3 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
- شمالی وزیرستان میں پاک-افغان سرحد پر دراندازی کی کوشش کرنے والے7دہشت گرد ہلاک
- کیا یواے ای میں ریکارڈ توڑ بارش ’’کلاؤڈ سیڈنگ‘‘ کی وجہ سے ہوئی؟ حکام کی وضاحت
- اسلام آباد میں غیرملکی شہری کو گاڑی میں لوٹ لیا گیا
- بیلف اعظم سواتی کو ایف آئی اے سائبر کرائم سے برآمد کراکے پیش کرے، عدالت
- بلوچستان کے مختلف اضلاع میں طوفانی بارش کا سلسلہ جاری، ندی نالوں میں طغیانی
- قومی ٹیم میں تمام کھلاڑی پرفارمنس کی بنیاد پر آتے ہیں، بابراعظم
- فوج کی کسی شخصیت کا نام لینا اور ادارے کا نام لینا علیحدہ باتیں ہیں، بیرسٹر گوہر
- قائد اعظم یونیورسٹی شعبہ جاتی کارکردگی میں عالمی سطح پر بہترین جامعات میں شامل
ڈاکٹرعطا الرحمان ایوارڈ کیمرون کے سائنس داں نے جیت لیا
اٹلی: اس سال کے لیے ڈاکٹر عطا الرحمان انعام کیمرون کے ماہرِ کیمیا ’چاکوٹے کوواما ہاروائے‘ نے حاصل کرلیا، انہوں نے ری سائیکل (بازیافت) اشیا اور میٹریل سے سیمنٹ تیار کیا جو کم خرچ، مضبوط اور ہر طرح سے ماحول دوست ہے۔
کیمرون کی یونیورسٹی آف یااونڈائے سے وابستہ کیمیا داں نے پائیدار ترقی اور ماحول دوست طریقے سے یہ سیمنٹ بنایا ہے جو بالخصوص غریب ممالک کے لیے کسی نعمت سے کم نہیں۔ اس موقع پر چاکوٹے نے ڈاکٹر عطاالرحمان پرائز ملنے پر خوشی کا اظہار کیا ہے اور اسے اپنے مستقبل کے لیے ایک تحریک قرار دیا ساتھ ہی انہوں نے اپنی ایجاد کو جیو پالیمرقرار دیا۔
عام سیمنٹ بنانے کے لیے بہت توانائی کی ضرورت ہوتی ہے اور اس میں گرین ہاؤس گیسیں خارج ہوتی ہیں۔ چاکوٹے اگلے مرحلے میں سیمنٹ کی تیاری میں شیشے کی پرانی بوتلیں، چاول کی پھوگ اور گنے کا چھلکا ملا کر استعمال کریں گے۔
عام سیمنٹ کی تیاری میں 1500 درجے سینٹی گریڈ درجہ حرارت استعمال ہوتا جبکہ ماحول دوست سیمنٹ بنانے کے لیے صرف 700 درجے گرمی درکار ہوتی ہے اور توانائی کی کفایت ہوتی ہے۔ سائنس داں کے مطابق بایو پالیمر سیمنٹ دیرپا اور مضبوط ہے۔ چاکوٹےکے تین طالب علموں نے اس سیمنٹ سے بہت سی اینٹیں بھی تیار کی ہیں۔
واضح رہے کہ یہ انعام اٹلی میں تھرڈ ورلڈ اکیڈمی آف سائنسس (ٹی ڈبلیو اے ایس) کی جانب سے 1985ء میں شروع کیا گیا تھا جو تیسری دنیا کے غریب ترین ممالک کے ماہرین کو ان کے اہم کام پر دیا جاتا ہے جو علمِ کیمیا میں غیرمعمولی کام پر دیا جاتا ہے۔ چاکوٹے کو ایک سند اور پانچ ہزار ڈالر دیئے گئے ہیں۔
تھرڈ ورلڈ اکیڈمی آف سائنسِس کی بنیاد پاکستانی سائنسداں ڈاکٹر عبدالسلام نے رکھی تھی جس کے صدر دفاتر اٹلی کے شہر ترائستے میں واقع ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔