محکمہ آثار قدیمہ نے پشاور کی تاریخی مسجد کی 11 دکانیں سیل کردی

احتشام بشیر  جمعـء 18 جنوری 2019
دکانیں مسجد کی مرمت وبحالی کی وجہ سے سیل کی گئی- فوٹو: ایکسپریس رپورٹر

دکانیں مسجد کی مرمت وبحالی کی وجہ سے سیل کی گئی- فوٹو: ایکسپریس رپورٹر

پشاور: محکمہ آثار قدیمہ نے پشاور کی ساڑھے تین سو سال پرانی تاریخی مسجد مہابت خان کی مرمت و بحالی کے لیے پہلے مرحلے میں 11 دکانیں سیل کردی۔

محکمہ آثار قدیمہ کی جانب سے مسجد مہابت خان کی اصل حالت کو برقرار رکھنے کے لیے مسجد کی مرمت و بحالی کا فیصلہ کیا اور اس سلسلے میں مسجد سے متصل دکانیں خالی کرنے کا فیصلہ کیا گیا، محکمہ آثار قدیمہ ترجمان کے مطابق مسجد کی مرمت و بحالی کے لیے دکانیں خالی کرانا ضروری تھیں کیونکہ دکانیں مسجد کی بنیادوں میں بنائی گئی تھیں۔ انہوں نے کہا کہ پہلے مرحلے میں 11 دکانیں سیل کردی گئی ہیں جب کہ باقی 31 دکانیں بھی جلد خالی کرائی جائیں گیں۔

ترجمان محکمہ آثار قدمیہ کا کہنا تھاکہ دکانداروں کو ایک سال سے نوٹس جاری کیے جارہے ہیں، دکانیں سیل کرنے پر موقع پر پولیس کی بھاری نفری تعینات تھیں جب کہ تاجروں نے احتجاج کرتے ہوئے نعرہ بازی بھی کی۔

خیال رہے مسجد مہابت خان پشاور کی قدیم ترین مسجد ہے جو 1670 میں لاہور کی شاہی مسجد طرز پر بنائی گئی مختلف ادوار میں مسجد کی مرمت و بحال کی گئی ساڑھے تین سو سال قدیمی مسجد کی دوبارہ مرمت و بحالی کا فیصلہ کیا گیا جس کے لیے 5 کروڑ 70لاکھ روپے جاری کیے گئے ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔