کوئٹہ سے اغوا نیورو سرجن ابراہیم خلیل 48 روز بعد رہا

ویب ڈیسک  بدھ 30 جنوری 2019
نامعلوم اغوا کار ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو بلوچستان کے علاقے چمن میں مال روڈ پر چھوڑ کر چلے گئے فوٹو:فائل

نامعلوم اغوا کار ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو بلوچستان کے علاقے چمن میں مال روڈ پر چھوڑ کر چلے گئے فوٹو:فائل

کوئٹہ سے اغوا ہونے والے نیورو سرجن ابراہیم خلیل 48 روز بعد رہا ہوکر گھر واپس پہنچ گئے۔

نامعلوم اغوا کار ڈاکٹر ابراہیم خلیل کو بلوچستان کے علاقے چمن میں مال روڈ پر چھوڑ کر چلے گئے۔ ڈاکٹر ابراہیم خلیل کے اہلخانہ نے ان کی بازیابی کی تصدیق کردی ہے۔ سرجن ابراہیم خلیل کو 13 دسمبر کو اغوا کیا گیا تھا اور 48 روز بعد ان کی رہائی عمل میں آئی۔

قید سے رہائی کے بعد سرجن ابراہیم خلیل کافی کمزور نظر آئے اور ان کی داڑھی بھی بڑھی ہوئی تھی۔ جسمانی تشدد سے متعلق سوال کے جواب میں ابراہیم خلیل نے کہا کہ وہ ذہنی طور پر بہت پریشان ہیں کہ کسی سوال کا جواب نہیں دے سکتے، بہتر ہے کہ اس پر بعد میں بات کرسکیں۔ انہوں نے کہا کہ وہ دو دن سے سو نہیں سکے اور رات کو ایسی دوائیں دی گئی ہیں کہ ذہن کام نہیں کررہا، لہذا انہیں بات کرنے کے لیے وقت دیا جائے۔

ایسا دوبارہ کسی کے ساتھ نہ ہو

سرجن ابراہیم خلیل نے کہا کہ وہ اب بہتر محسوس کررہے ہیں، دعا کریں اللہ اور ٹھیک کردے، انہوں نے کہا کہ انشاءاللہ وہ میڈیا سے کھل کر بات کریں گے، میڈیا سمیت جس جس نے میری رہائی کے لیے کوشش کی اس کا شکریہ ادا کرتا ہوں، اللہ کرے یہ برائی ہمارے معاشرے سے ختم ہوجائے اور ایسا دوبارہ کسی کے ساتھ نہ ہو، پولیس ہو یا فوج ہو وہ ہمارے مددگار تھے، اللہ سب کو اجردے۔

5 کروڑ تاوان کی ادائیگی

بعدازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین ڈاکٹرز ایکشن کمیٹی ڈاکٹر ظاہر مندوخیل نے کہا کہ ڈاکٹر ابراہیم کو کل کراچی کے ایک مقام پر چھوڑا گیا، انہوں نے 5 کروڑ کے لگ بھگ تاوان ادا کیا، حکومت اور سیکیورٹی ادارے ڈاکٹر ابراہیم کی بازیابی کو ممکن نہ بناسکے، اس ناکامی پر ڈاکٹرز برداری تشویش کا شکار ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔