منی لانڈرنگ کیس؛ فریال تالپور نے بھی سپریم کورٹ میں نظرثانی اپیل دائر کردی

ویب ڈیسک  بدھ 30 جنوری 2019
 عدالت عظمی نے تسلیم کیا کہ جے آئی ٹی قابل قبول شواہد نہ لاسکی، درخواست: فوٹو: فائل

 عدالت عظمی نے تسلیم کیا کہ جے آئی ٹی قابل قبول شواہد نہ لاسکی، درخواست: فوٹو: فائل

 اسلام آباد: آصف زرداری کے بعد ان کی ہمشیرہ فریال تالپور نے بھی منی لانڈرنگ کیس کے فیصلے کے خلاف نظرثانی اپیل دائرکردی۔

ایکسپریس نیوزکے مطابق منی لانڈرنگ کیس میں آصف زرداری کی ہمشیرہ فریال تالپورنے سپریم کورٹ کا فیصلہ چیلنج کردیا ہے۔ فاروق ایچ نائیک نے فیصلے کے خلاف نظرثانی درخواست تیار کی جس میں 7 جنوری کے فیصلے پر نظرثانی کی استدعا کی گئی۔

درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ وہ جے آئی ٹی کے سامنے پیش ہوئیں اور تحریری جواب بھی دیے، ایف آئی اے بینکنگ کورٹ میں فائنل چالان داخل کرنے میں ناکام رہا، ایف آئی اے تمام اداروں کی مدد کے باوجود کوئی قابل جرم شواہد تلا ش نہ کرسکا۔ عدالت عظمٰی نے تسلیم کیا کہ جے آئی ٹی قابل قبول شواہد نہ لاسکی، سپریم کورٹ کے حکم سے فئیرٹرائل کا حق متاثر ہوگا جب کہ سپریم کورٹ کا معاملہ نیب کو بھجوانا غیرقانونی اور بے جا ہے۔

دوسری جانب اومنی گروپ کے سربراہ انور مجید اور دیگر کی جانب سے بھی درخواستیں دائر کرائی گئی ہیں۔

واضح رہے کہ 2 روز قبل سابق صدرآصف زرداری نے بھی سپریم کورٹ میں فیصلے کے خلاف درخواست دائر کی  تھی جس میں موقف اختیارکیا گیا تھا کہ عدالت عظمی نے تسلیم کیا کہ جے آئی ٹی قابل قبول شواہد نہ لاسکی،  چاہتے تھے کہ معاملہ صاف شفاف اندازسے منطقی انجام تک پہنچے، ایف آئی اے تمام اداروں کی مدد کے باوجودقابل جرم شواہد تلاش نہ کرسکا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔