- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- وزیر اعظم نے مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو کر دی
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
استاد اور شاگرد کا مضبوط رشتہ ریاضی کی تدریس میں مددگار
میسوری، امریکہ: ایک نئے مطالعے سے انکشاف ہوا ہے کہ استاد اور شاگرد کی قربت شاگردوں میں بالخصوص ریاضی کا شوق پروان چڑھاسکتی ہے۔
معروف جریدے اسکول سائیکالوجی انٹرنیشنل میں شائع رپورٹ کے مطابق ایک سروے سے انکشاف ہوا ہے کہ استاد اور شاگرد کے درمیان صحت مندانہ تعلق سے کئی علمی اور تدریسی فوائد حاصل ہوتے ہیں۔ شفیق استاد کے اثر سے بچہ ان کی جانب متوجہ ہوتا ہے اور ریاضی جیسے مشکل علم میں بھی شاگرد کی دلچسپی اور اعتماد بڑھتا ہے۔
یونیورسٹی آف میسوری میں کالج آف ایجوکیشن سے وابستہ ماہر ’سارا پراویٹ‘ کہتی ہیں کہ استاد اور شاگرد کے بہترین مشفقانہ تعلقات فائدہ مند ہوتے ہیں اور ان میں ذہنی ہم آہنگی بڑھنے لگتی ہے، اگر استاد اور شاگرد دونوں باہمی روابط کے مرحلے تک پہنچتے ہیں تو اس سے بچے کی (علمی) کامیابی کے امکانات بھی بڑھ جاتے ہیں۔
میسوری یونیورسٹی کے ماہرین نے پورے امریکا میں 330 مڈل اسکولوں کا جائزہ لیا اور ریاضی کے اساتذہ اور ان کے شاگردوں کے درمیان روابط پر غورکیا۔ نتیجہ یہ نکلا کہ جن شاگردوں اور اساتذہ کے درمیان جذباتی احساسات قائم تھے وہاں طالب علموں نے استاد پر اعتبار تھا کہ ان کی مدد کی جائے گی۔
ماہرین نے کہا کہ یہاں تک کہ اگر بچے کو پینسل کی ضرورت ہے اور استاد اسے پینسل دیتا ہے تو بھی بچہ اسے تعاون سمجھتا ہے، اگر بچے کو ریاضی میں مشکل آجائے اور استاد تھوڑی مدد کرے تو اس سے بہت فرق پیدا ہوسکتا ہے۔
ماہرین نے مشورہ دیا ہے کہ اگر استاد بچے کو یقین دلائیں کہ وہ ان کی مشکل حل کرنے کے لیے موجود ہیں تو اس سے ان کی کارکردگی بڑھتی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔