بلی کے قتل کے مقدمے میں خاتون کی ضمانت منظور

اسٹاف رپورٹر  منگل 19 فروری 2019
ہلاک بلی پالتونہیں تھی،ٹرائل کاسامنا کرنا چاہتی ہوں،گرفتاری سے روکاجائے،تہمینہ۔ فوٹو:  فائل

ہلاک بلی پالتونہیں تھی،ٹرائل کاسامنا کرنا چاہتی ہوں،گرفتاری سے روکاجائے،تہمینہ۔ فوٹو: فائل

کراچی: جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی نے بلی کے قتل کے مقدمے میں خاتون تہمینہ کو 30 ہزار کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی۔

سٹی کورٹ میں جوڈیشل مجسٹریٹ جنوبی کے روبرو بلی کے قتل کے انوکھے مقدمے کی سماعت ہوئی، عدالت نے خاتون تہمینہ کی ضمانت منظور کرلی، عدالت نے خاتون کو 30 ہزار کے مچلکے جمع کرانیکا حکم دے دیا۔

خاتون نے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ہلاک ہونیوالی بلی پالتو نہیں تھی، ٹرائل کا سامنا کرنا چاہتی ہوں گرفتار کرنے سے روکا جائے۔

پولیس کے مطابق خاتون کی گاڑی تلے آکر بلی زخمی ہوئی اور پھر مرگئی تھی، واقعہ ڈیفنس درخشاں تھانے کی حدود میں یکم فروری کو پیش آیا تھا۔

واضح رہے کہ خاتون کیخلاف درخواست گزار شہری فائق جاگیرانی نے دائر درخواست میں موقف اختیار کیا تھا کہ ہم کیس لڑیں گے اور سزا دلوائیں گے، پولیس اور عدالت جانوروں کے تحفظ فراہم کرنے کیلیے اقدامات کریں، بلی ہلاکت کے جرم میں 5 سال قید کی سزا اور جرمانہ ہوسکتا ہے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔