- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
العزیزیہ ریفرنس؛ نواز شریف کی درخواست ضمانت مسترد
اسلام آباد: العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر سزا معطلی کی درخواست کو عدالت نے مسترد کردیا ہے۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے جسٹس محسن اختر کیانی اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل 2 رکنی ڈویژنل بنچ نے سابق وزیراعظم نوازشریف کی طبی بنیادوں پر دائر درخواست ضمانت پر مختصر فیصلہ سنایا جس میں عدالت نے نواز شریف کی درخواست ضمانت کو مسترد کردیا، عدالت نے کیس کا فیصلہ 20 فروری کو محفوظ کیا تھا۔
تفصیلی فیصلہ؛
بعد ازاں عدالت کی جانب سے نواز شریف کی درخواست ضمانت کا تفصیلی فیصلہ جاری کیا گیا جو 9 صفحات پر مشتمل ہے، تفصیلی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ عدالت میں پیش کیے گئے حقائق کے مطابق نواز شریف کا کیس غیر معمولی نوعیت کا نہیں، نواز شریف کے معاملے میں مخصوص حالات ثابت نہیں ہوئے جب کہ سپریم کورٹ کے حالیہ فیصلوں کے نتیجے میں ضمانت نہیں دی جاسکتی۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا کہ سابق وزیراعظم نواز شریف کو علاج و معالجے کی سہولیات دستیاب ہیں، سپرٹینڈنٹ جیل کے پاس اختیار ہے کہ بیمار قیدی کو اسپتال منتقل کرے، نواز شریف کے کیس میں بھی قانون پر عمل کرتے ہوئے جب ضرورت پڑی انہیں اسپتال منتقل کیا گیا، عدالتی مثالیں موجود ہیں اگر قیدی کا جیل یا اسپتال میں علاج ہو رہا ہو تو وہ ضمانت کا حق دار نہیں۔
اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ نواز شریف نے جب بھی خرابی صحت کی شکایت کی انہیں اسپتال منتقل کیا گیا، میڈیکل رپورٹس کے مطابق نواز شریف کو پاکستان میں دستیاب بہترین طبی سہولیات مہیا کی جارہی ہیں۔
فیصلہ سنائے جانے کے موقع پر عدالت میں مسلم لیگ (ن) کے رہنماؤں اور کارکنوں کی بڑی تعداد موجود تھی جب کہ عدالت کے باہر سیکیورٹی کے بھی انتہائی سخت انتظامات کیے گئے تھے۔
مسلم لیگ (ن) رد عمل؛
دوسری جانب مسلم لیگ (ن) نے نواز شریف کی درخواستِ ضمانت مسترد ہونے کے فیصلے کے خلاف اپیل دائر کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسلام آباد ہائی کورٹ کے فیصلے سے شدید مایوسی ہوئی، عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا کہ میڈیکل بورڈ نے نواز شریف کی بیماری کی تشخیص کرتے ہوئے فوری علاج کی سفارش کی تھی، اس لیے ہمیں پوری امید تھی کہ نواز شریف کی ضمانت ہوجائے گی لیکن ایسا نہ ہوا، فیصلے سے شدید مایوسی ہوئی لیکن مسلم لیگ (ن) نے ہمیشہ عدالتوں کا احترام کیا ہے، اس فیصلے کا بھی احترام کرتے ہیں۔
اس خبر کو بھی پڑھیں : نواز شریف کو العزیزیہ ریفرنس میں 7 سال قید
کیس کا پس منظر؛
واضح رہے کہ اسلام آباد کی احتساب عدالت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کو فلیگ شپ انویسٹمنٹ ریفرنس میں بری کرتے ہوئے العزیزیہ اسٹیل ملز ریفرنس میں 7 سال قید جب کہ ڈیڑھ ارب روپے اور 25 ملین ڈالر جرمانے کی سزا کا حکم سنایا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔