- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
خون کا نیا ٹیسٹ، جو درد کی پیمائش کرسکتا ہے
انڈیانا پولس: انسانی جسم کے کسی بھی حصے میں درد کو ناپنے کے لیے ابتک کوئی آلہ نہیں بنایا جاسکا تاہم اب اس کے لیے خون کا ایک ٹیسٹ ضرور وضع کرلیا گیا ہے۔
انڈیانا یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کے ماہرین نے ایک ایسا بلڈ ٹیسٹ ایجاد کیا ہے جو مریضوں میں درد کی شدت کی نشاندہی کرسکتا ہے۔ اس کے لیے ماہرین نے مختلف اقسام کے درد میں مبتلا سینکڑوں افراد کے خون کے نمونوں میں ایسے بایو مارکرز (کیمیکلز) دیکھے ہیں جو مخصوص درد کی صورت میں بڑھ جاتے ہیں۔
جامعہ میں نفسیاتی معالجے کے پروفیسر الیگزینڈر نکولیسکو کی رپورٹ اس ہفتے نیچر کے ذیلی جریدے مالیکیولر سائیکائٹری میں شائع ہوئی ہے۔ انہوں نے اپنی نوعیت کے اس پہلے بلڈ ٹیسٹ میں سینکڑوں مریضوں پر تحقیق کی ہے جس سےدرد کو سمجھنے اور اسے کم کرنے میں بہت مدد ملے گی۔
’ ہمارے پاس اب ایسا بلڈ ٹیسٹ آگیا ہے جو معالجین کو واضح انداز میں مریض کے درد سے آگاہ کرسکتا ہے۔ مریض بسا اوقات اپنے درد کو درست انداز میں بیان نہیں کرپاتے لیکن اس ٹیسٹ سے تکلیف کا درست اندازہ کرکے علاج میں مدد ملے گی،‘ ڈاکٹر الیگزینڈر نے کہا۔
امریکا میں لوگ درد دور کرنے کے لیے افیون سے کشید کردہ کم شدت کی دوائیں کھارہے ہیں جس پر حکومت پریشان ہے۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ اس طرح عوام کا بڑا طبقہ ممنوعہ اشیا کا عادی ہوتا جارہا ہے۔ امید ہے اس ٹیسٹ سے متبادل علاج کی راہیں بھی کھلیں گی۔
پہلے مرحلے میں شدید درد کے شکار افراد کے بایومارکر کا ڈیٹابیس بنایا جائے گا اور ان کی تکلیف کی درجہ بندی کی جائے گی۔ اس کے بعد ہر نئے مریض کے خون میں بایومارکر کا موازنہ ڈیٹا بیس سے کرکے درد کی شدت ناپی جائے گی۔ دوسری جانب دوا کے بعد خون کی کیمیکل میں کمی بیشی سے اس دوا کی تاثیر معلوم کرنے میں بھی مدد ملے گی اور دوا کی درست مقدار دینے میں بھی رہنمائی ملے گی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔