- پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع
- بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی صارفین پر مزید 51 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کی درخواست
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل مچل مارش کی فٹنس سوالیہ نشان بن گئی
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- انتشاری سیاسی ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں ہوسکتی،صرف ایک ہی رستہ ہے معافی مانگے،ڈی جی آئی ایس پی آر
- حزب اللہ کا صیہونی ریاست پر ڈرون حملہ؛ 2 اسرائیلی فوجی ہلاک
- دوسری شادی پر بیوی نے بھری عدالت میں شوہر کی پٹائی کردی
- سعودی اور امریکی افواج کی مشترکہ جنگی مشقوں کا آغاز ہوگیا
- ٹیلی کام کمپنیاں 5 لاکھ سے زائد نان فائلرز کی موبائل سِمز بلاک کرنے پر رضامند
- عدلیہ میں مداخلت ہے، جسٹس اطہر؛ تو پھر آپ کو یہاں نہیں بیٹھنا چاہیے، چیف جسٹس
- برطانیہ میں شہزاد اکبر پر تیزاب حملہ ثابت نہ ہو سکا، پولیس تحقیقات بند
- جسٹس شوکت صدیقی کی برطرفی کو ریٹائرمنٹ میں تبدیل کردیا گیا، نوٹیفکیشن جاری
- گندم کی نئی قیمت مقرر کرنے کی درخواست پر وفاقی حکومت سے جواب طلب
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل ریکارڈ بُک بابراعظم کے انتظار میں! جانیے
- ایشیائی باشندے نے محبوبہ کو قتل کرکے دکان کو آگ لگادی؛3 پاکستانی زخمی
- سندھ ہائیکورٹ کا سڑکوں سے غیر قانونی بچت بازار اور رکشہ اسٹینڈز ہٹانے کا حکم
- بدنیتی پر مبنی مہم؛ جسٹس محسن کیانی کا بھی توہین عدالت کارروائی کیلئے خط
- پختونخوا کی گورننس زیادہ بہتر نہیں، نفرتوں کا خاتمہ کروں گا، گورنر کے پی کے
- بھارت میں افغان قونصلر جنرل 25 کلو سونا اسمگل کرتے ہوئے پکڑی گئیں
- ٹی20 ورلڈکپ؛ کس ٹیم کی کٹ زیادہ اچھی ہے؟ نئی بحث چھڑگئی
صرف تین منٹ دیر سے آنے پر جاپانی وزیر نے معافی مانگ لی
ٹوکیو: جاپان میں اولمپکس کے وزیر نے ایک اجلاس میں صرف تین منٹ کی تاخیر سے پہنچنے پر معافی مانگ لی۔
یوشی تاکا ساکورادا کے ذمے جاپان میں اولمپکس کھیلوں کے انعقاد کی ذمے داریاں ہیں لہٰذا انہیں وزیرِ اولمپکس کہا جاسکتا ہے۔ اس سے قبل بھی وہ اپنی غلطیوں اور تاخیر پر معذرت کرچکے ہیں۔
اس جمعرات کو وہ پارلیمانی میٹنگ میں تاخیر سے پہنچے اور انہوں نے تین منٹ دیر سے پہنچنے پر معافی مانگی۔ لیکن اپوزیشن اراکین ان کی تاخیر پر معافی قبول نہیں کی اور اور اجلاس کا بائیکاٹ کرتے ہوئے 5 گھنٹے تک احتجاج کیا۔ ان کا مؤقف تھا کہ وزیرِ موصوف کے لیٹ ہونے پارلیمنٹ کا وقار مجروح ہورہا ہے۔
یوشی تاکا پر تنقید کا عمل نیا نہیں کیونکہ ان کے پاس سائبرسیکیورٹی کا قلمدان بھی ہے۔ اس اہم عہدے پر رہتے ہوئے انہوں نے اعتراف کیا تھا کہ وہ کمپیوٹر چلانا تک نہیں جانتےجس کےبعد ان پر شدید تنقید کی گئی تھی۔ حزبِ اختلاف نے ان سے استغفے کا مطالبہ بھی کیا تھا۔
یوشی تاکا کے بارے میں ایک سروے بھی کیا گیا تھا جس میں 65 فیصد افراد نے کہا تھا کہ وہ اپنی ذمے داریوں کے لیے نااہل ہیں جبکہ صرف 13فیصد افراد نے ان پر اعتماد کا اظہار کیا اور بقیہ نے رائے شماری میں حصہ نہیں لیا تھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔