دنیا میں ماحولیاتی تباہی ہر چوتھے شخص کی موت کی وجہ قرار

ویب ڈیسک  بدھ 13 مارچ 2019
اگر ماحولیاتی آلودگی پر قابو نہیں پایا گیا تو 2050 تک اس کے مالیاتی اثرات بھی سامنے آئیں گے۔ اقوام متحدہ فوٹو : فائل

اگر ماحولیاتی آلودگی پر قابو نہیں پایا گیا تو 2050 تک اس کے مالیاتی اثرات بھی سامنے آئیں گے۔ اقوام متحدہ فوٹو : فائل

نیروبی: دنیا بھر میں ہر چوتھے انسان کی قبل از وقت موت کی وجہ ماحولیاتی تباہی ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی کرہ ارض کی تشویش ناک صورت حال سے متعلق نئی رپورٹ ’ گلوبل انوائرمنٹ آؤٹ لک‘ میں انکشاف کیا گیا ہے کہ عالمی سطح پر ہر چوتھی انسانی موت کی وجہ ماحولیاتی تباہی ہے۔ یہ رپورٹ 70 سے زیادہ ممالک کے 250 سے زائد سائنس دانوں نے 6 سال کی مسلسل تحقیق کے بعد تیار کی ہے۔

رپورٹ میں امیر اور غریب ممالک کے مابین بڑھتی ہوئی خلیج، ماحولیاتی آلودگی، بھوک، غربت اور بیماریوں سمیت بہت سے امور کا احاطہ کیا گیا ہے۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ماحولیاتی آلودگی 25 فیصد دنیا میں بھر میں ہونے والی بیماریوں اور اموات کی وجہ ہے۔ 2050 تک اقدامات نہیں کیے گئے تو ایشیا اور خلیجی ممالک میں ہلاکتوں میں ہوشربا اضافہ ہوگا۔

رپورٹ میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ فضائی آلودگی کی وجہ سے ہر سال 70 ملین انسان لقمہ اجل بن جاتے ہیں جب کہ آلودہ پانی کے باعث ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 14 لاکھ تک جاپہنچی ہے جب کہ صرف 2015 میں 90 لاکھ ہلاکتیں آلودگی کے باعث ہوئی تھیں۔

رپورٹ میں ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانی صحت کا براہ راست تعلق ماحولیاتی آلودگی سے ہے، آلودگی بڑھے گی تو بیماری کے تناسب میں بھی اضافہ ہوگا اور اگر ماحولیاتی آلودگی پر قابو پالیا جائے تو انسانی زندگیوں کو مہلک بیماریوں اور موت قبل از وقت سے بچایا جا سکتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔