- سیاسی نظریات کی نشان دہی کرنے والا اے آئی الگوردم
- خاتون ڈاکٹرز سے علاج کرانے والی خواتین میں موت کا خطرہ کم ہوتا ہے، تحقیق
- برطانیہ میں ایک فلیٹ اپنے انوکھے ڈیزائن کی وجہ سے وائرل
- فیصل واوڈا نے عدالتی نظام پر اہم سوالات اٹھا دیئے
- پاکستان کو آئی ایم ایف سے قرض کی نئی قسط 29 اپریل تک ملنے کا امکان
- امریکی اکیڈمی آف نیورولوجی نے پاکستانی پروفیسر کو ایڈووکیٹ آف دی ایئر ایوارڈ سے نواز دیا
- کوہلو میں خراب سیکیورٹی کے باعث ری پولنگ نہیں ہوسکی
- 9 ماہ کے دوران 9.8 ارب ڈالر کا قرض ملا، وزارت اقتصادی امور ڈویژن
- نارووال: بارات میں موبائل فونز سمیت قیمتی تحائف کی بارش
- کراچی کے مختلف علاقوں میں زلزلے کے جھٹکے
- کوئٹہ: برلن بڈی بیئر چوری کے خدشے کے پیش نظر متبادل جگہ منتقل
- گجرات میں اسپتال کی چھت گرنے سے خاتون سمیت تین افراد جاں بحق
- سعودی فرمانروا طبی معائنے کیلیے اسپتال میں داخل
- امریکی سیکریٹری اسٹیٹ سرکاری دورے پر چین پہنچ گئے
- ہم یہاں اچھی کرکٹ کھیلنے آئے ہیں، جیت سے اعتماد ملا، مائیکل بریسویل
- پچھلے میچ کی غلطیوں سے سیکھ کر سیریز جیتنے کی کوشش کرینگے، بابراعظم
- امریکا میں ٹک ٹاک پر پابندی کا بل سینیٹ سے بھی منظور
- محمد رضوان اور عرفان خان کو نیوزی لینڈ کے خلاف آخری دو میچز میں آرام دینے کا فیصلہ
- کے ایم سی کا ٹریفک مسائل کو حل کرنے کیلئے انسداد تجاوزات مہم کا فیصلہ
- موٹروے پولیس اہلکار کو روندنے والی خاتون گرفتار
عورت مارچ؛ شان اورسوشل میڈیا صارفین کے درمیان لفظی جنگ
کراچی: 8 مارچ کو کراچی میں ہونے والے’’عورت مارچ‘‘ میں شریک خواتین کی جانب سے اٹھائے جانےوالے پلے کارڈز اور بینرز پر درج نعروں نے میڈیا سمیت پورے پاکستان کی توجہ اپنی جانب مبذول کرلی۔
سوشل میڈیا پر ان نعروں سے متعلق کئی پوسٹس شیئر کی گئیں جن پر گرماگرم بحث جاری رہی، کچھ لوگوں نے ان نعروں پر اعتراض اٹھایا جب کہ کچھ لوگوں نے ان نعروں کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ خواتین کو بھی اپنی مرضی سے زندگی گزارنے کا حق حاصل ہے۔
’’عورت مارچ‘‘ کے نعروں کی گونج سوشل میڈیا سے نکل کر شوبز ستاروں تک جاپہنچی اور پاکستان کے نامور اداکار شان سمیت متعدد شوبز اسٹارز نے ان نعروں پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔ اداکار شان نے’’عورت مارچ‘‘ میں خواتین کے ہاتھوں میں موجود پلے کارڈز پر درج چند نعروں پر اعتراض اٹھاتے ہوئے کہا ’’یہ نعرے ہماری ثقافت، اقدار اور خواتین کے لیے ہمارے احترام کی نمائندگی نہیں کرتے، یہی موقف تھا جسے مکمل طور پر نظر انداز کردیا گیا‘‘۔
شان کے یہ ٹوئٹ کرنے کی دیر تھی کہ سوشل میڈیا صارفین نے ان کی پرانی فلموں کی چند تصاویر شیئر کرتے ہوئے انہیں آئینہ دکھادیا، ان تصاویر میں وہ اپنی ہیروئنوں کے ساتھ بہت نزدیک اور قابل اعتراض حالت میں نظر آرہے ہیں۔
لیکن شان بھی کہاں رکنے والے تھے انہوں نے خود پر تنقید کرنے والوں کو جواب دیتے اور اپنا دفاع کرتے ہوئے کہا ’’بھائی فلم زندگی نہیں ہوتی، فلم اور زندگی، اداکار اورکردار میں فرق ہوتا ہے‘‘۔
شان کے خواتین سے متعلق دوہرے معیار پر چند لوگوں نے غصے کا اظہار کیا جس پر شان نے صارفین کو جواب دیتے ہوئے انہیں ڈبل اسٹینڈرڈ قرار دیا اور کہا آپ لوگ پاکستانی فلموں کو خراب اور ان فلموں میں کام کرنے والے آرٹسٹوں کو بے ہودہ کہتے ہیں جب کہ یہی کام جب بھارتی اداکار کرتے ہیں تو ان پر نچھاور ہوجاتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔