- اگر بشریٰ بی بی نے دوران عدت نکاح پر توبہ نہیں کی تو انہیں تجدید ایمان کرنی چاہیے، مفتی سعید
- خیبر پختونخوا اسمبلی کے انتخابات کی تاریخ سامنے آگئی
- کراچی کے اسکول میں طالب علم پر بہیمانہ تشدد، ہاتھ فریکچر
- گورنر نے الیکشن کمیشن کو خیبرپختونخوا میں انتخابات کی تاریخ دے دی
- قومی اسمبلی اجلاس: شازیہ مری شہدا کا تذکرہ کرتے ہوئے آبدیدہ ہوگئیں
- یوکرین جنگ میں روس کی مدد پر امریکا نے ایران پر مزید پابندیاں عائد کردیں
- پولیس لائن دھماکے کی ابتدائی رپورٹ نے سیکورٹی انتظامات پر سوالات اٹھا دیئے
- سعودی عرب؛ 4 روزہ مفت ٹرانزٹ ویزے پر عمرے اور سیاحت کی اجازت
- والدین کو جلاکر قتل کرنے والے سفاک بیٹے کو 2 بار عمر قید کی سزا
- پاکستان میں کورونا وائرس کےنئے ویریئنٹ بی ایف سیون کی تصدیق
- سانحہ پشاور کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے گا، کور کمانڈرز کانفرنس
- آئی ایم ایف کی بنگلادیش کیلیے 4.7 ارب ڈالر قرضے کی منظوری
- پشاور خود کش حملے کی ذمہ داری کالعدم ٹی ٹی پی خراسانی گروپ نے قبول کی ہے،وزیرداخلہ
- ایل پی جی کی قیمت میں 60 روپے فی کلوگرام کا بڑا اضافہ
- اپنی موت کا ڈراما رچانے کیلیے جرمن لڑکی نے ہم شکل بلاگر کو قتل کردیا
- سانحہ پشاور پر آرمی چیف پارلیمنٹ کو بریفنگ دیں، نورعالم خان
- کراچی میں ڈاکوؤں کی سڑک کے بیچ میں آزادنہ لوٹ مار کی تصاویر وائرل
- سندھ حکومت بی آر ٹی ریڈ لائن پروجیکٹ کی 100 فیصد اونر شپ لیتی ہے، شرجیل انعام میمن
- سانحہ پشاور کے بعد ضرب عضب جیسے آپریشن کی ضرورت ہے، وزیردفاع
- ایف آئی اے نے سیلاب متاثرین کے نام پر جعل سازی کرنے والا ملزم گرفتار کرلیا
عوام کو اختیارات نہ دیے گئے تو ملک ٹوٹ جائیگا، مصطفی کمال
الطاف حسین کے بیماری کے متعلق خبریں من گھڑت اور جھوٹی ہیں، ٹو دی پوائنٹ میں گفتگو۔ فوٹو: فائل
کراچی: کراچی کے سابق ناظم مصطفی کمال نے کہا ہے کہ کراچی کی حالت انتہائی افسوسناک ہے بدقسمتی سے اس وقت ایک فی صد اختیارات بھی ایم کیو ایم کے پاس نہیں۔
میری نظامت کے دوران بھی بارش ہوتی تھی لیکن کبھی اس طرح کے حالات نہیں ہوئے، اگر خدانخواستہ عوام کو نچلی سطح پر اختیارات نہ دیے گئے تو ملک ٹوٹ جائیگا، الطاف حسین کی بیماری کے حوالے سے خبریں بالکل بے بنیاد ہیں، ڈاکٹرعمران فاروق کے قتل کی تحقیقات ہورہی ہیں، الطاف بھائی اور ایم کیو ایم اس میں تعاون کررہے ہیں ۔ایکسپریس نیوزکے پروگرام ٹودی پوائنٹ میں میزبان شاہ زیب خانزادہ سے گفتگو میں انھوں نے کہاکہ ہم نے اپنے دور میں کراچی میں دیرپاکام کیا اور کوئی بھی منصوبہ ایسا نہیں جو فلاپ ہوگیا ہو یا کام کرنا چھوڑ گیا ہو، خدا کا شکر ہے کہ ہمارے دور میں شروع کئے گئے سارے ہی پروجیکٹ چل رہے ہیں ۔
اب بارش کے پانی نے جو تباہی مچائی ہے اس کی وجہ یہ ہے کہ انفراسٹرکچر کی دیکھ بھال ہی نہیں کی گئی۔ اگر ہم نے اچھا کام نہ کیا ہوتا تو پھر پانی کراچی کی سڑکوں پر ہی رہتا۔ میں نے پرویزمشرف کے ساتھ کم اور صدر آصف زرداری کے ساتھ زیادہ وقت گزارا ہے۔ صدر زرداری کے دورمیں فنڈز کا اجرامشکل ہوتا تھا لیکن میں عوام کے حقوق کیلیے شورشرابہ کرکے کام چلا لیا کرتا تھا۔ میں ڈیڑھ ارب روپے کی مشینری چھوڑکرگیا تھا جس کو زنگ لگادیا گیا ہے اور مشینری نکال کر بیچ کھائی گئی ہے۔ ہم بارش کے بعد اسپرے کروایا کرتے تھے تاکہ کسی قسم کی کوئی بیماریاں نہ پھیلیں لیکن موجودہ انتظامیہ کچھ بھی نہیں کرسکی کیونکہ یہ لوگ عوام کے منتخب نمائندے نہیں۔ یہ صر ف نو سے پانچ تک کی ڈیوٹی کرنے والے لوگ ہیں اوراس طرح کے کاموں میں عوام کے ساتھ کھڑا ہونا پڑتا ہے ان کے ساتھ جان مارنی پڑتی ہے۔
الطاف بھائی کے بیماری کے بارے میں چلنے والی خبریں من گھڑت اور جھوٹی ہیں ایسی کوئی بات نہیں وہ بالکل ٹھیک ٹھاک ہیں نہ تو کوئی منی لانڈرنگ ہوئی ہے اور نہ ہی ایم کیوایم نے کوئی رسیدیں وغیرہ بنائی ہیں، ڈاکٹرعمران فاروق کے قتل کی تحقیقات چل رہی ہیں ایم کیوایم اور الطاف بھائی ان تحقیقا ت میں تعاون کررہے ہیں ہم تو خود چاہتے ہیں کہ ڈاکٹر عمران فاروق کے قتل کا معمہ حل ہو۔جہاں تک آڈٹ کی بات ہے تو پچھلے پانچ سال کا چھوڑ کر ہمارے دورکا بھی آڈٹ کیا جائے بلکہ کسی بھی غیر ملکی ادارے سے کرالیا جائے ہم تیار ہیں ۔کام اورکرپشن ایک ساتھ نہیں ہوسکتے جس ٹھیکیدار کو آپ کرپشن کیلیے استعمال کریں گے وہ کام نہیں کریگا۔
خدا کا شکر ہے کہ ہمارے دور میں کرپشن نہیں ہوئی۔ جب تک بلدیاتی نظام فعال نہیں ہوگااس طرح کی بدانتظامی ہوتی رہے گی ۔اگر ہم بلدیاتی نظام کی بحالی کیلیے شور کررہے ہیں تو عوام کے لیے کررہے ہیں اپنے لیے نہیں ۔اگر خدانخواستہ عوام کو نچلی سطح پر اختیارات نہ دیئے گئے تو ملک ٹوٹ جائیگا۔جب تک کسی کے پاس ایڈمنسٹریٹواختیارات نہیں ہوتے وہ مشینری کو ایکٹو نہیں کرسکتا۔اگر ایم کیوایم کی مرضی سے ایڈمنسٹریٹرزلگے ہوتے تو یہ حالات نہ ہوتے۔جب پیپلزپارٹی اور ن لیگ پر عتاب ہوتا ہے تو یہ کہتے ہیں کہ عوام بہترین فیصلہ کرنے والے ہیں ایم کیوایم کے لئے بھی یہی فارمولہ کیوں نہیں بنالیتے۔ اگر ہم برے ہیں تو عوام ہمیں ووٹ کیوں دیتے ہیں ۔ابھی تک ہم نے ملک کو ٹھیک کرنے کی نیت بھی نہیں کی۔ ہم چالاکیوں سے معاملات کو سیدھا کرنے کی کوششوں میں لگے ہوئے ہیں۔ ہمارے اچھے اعمال سے یہ ملک چلے گا اور برے اعمال سے خدانخواستہ ملک ٹوٹ جائیگا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔