- آڈیو لیکس کیس میں مجھے پیغام دیا گیا پیچھے ہٹ جاؤ، جسٹس بابر ستار
- 190 ملین پاؤنڈ کرپشن کیس میں عمران خان کی درخواست ضمانت پر فیصلہ محفوظ
- غزہ میں اسرائیل کا اقوام متحدہ کی گاڑی پر حملہ؛ 2 غیر ملکی اہلکار ہلاک
- معروف سائنسدان سلیم الزماں صدیقی کے قائم کردہ ریسرچ سینٹر میں تحقیقی امور متاثر
- ورلڈ کپ میں شاہین، بابر کا ہی نہیں سب کا کردار اہم ہوگا، سی ای او لاہور قلندرز
- نادرا کی نئی سہولت؛ شہری ڈاک خانوں سے بھی شناختی کارڈ بنوا سکیں گے
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت مسلسل دوسرے روز کم
- کراچی سے پشاور جانے والی عوام ایکسپریس حادثے کا شکار
- بھارتی فوج کی گاڑی نے مسافر بس اور کار کو کچل دیا؛ 2 ہلاک اور 15 زخمی
- کراچی میں 7سالہ معصوم بچی سے جنسی زیادتی
- نیب ترامیم کیس؛ عمران خان کو بذریعہ ویڈیو لنک سپریم کورٹ میں پیشی کی اجازت
- کوئٹہ؛ لوڈشیڈنگ کیخلاف بلوچستان اسمبلی کے باہر احتجاج 6 روز سے جاری
- حکومت کو نان فائلرز کی فون سمز بلاک کرنے سے روکنے کا حکم
- آئی ایم ایف کا پاکستان کے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم میں خرابیوں پر اظہارتشویش
- کراچی یونیورسٹی میں فلسطین سے اظہار یکجہتی؛ وائس چانسلر نے مہم کا آغاز کردیا
- کراچی میں شدید گرمی کے دوران 12، 12 گھنٹے لوڈشیڈنگ، شہری بلبلا اٹھے
- کم عمر لڑکی کی شادی کرانے پر نکاح خواں کیخلاف کارروائی کا حکم
- جنوبی وزیرستان؛ گھر میں دھماکے سے خواتین سمیت 5 افراد جاں بحق
- آزاد کشمیر میں جوائنٹ ایکشن کمیٹی کا احتجاج ختم کرنے کا اعلان
- جوسز پر فیڈرل ایکسائز ٹیکس؛ خسارے کا سودا
نمونیا کے خلاف کارآمد ویکسین سے مرض میں 25 فیصد کمی
کینیا: پوری دنیا میں پانچ سال سےکم عمر میں فوت ہوجانے والے بچوں میں 18 فیصد اموات کی وجہ نمونیا کو قرار دیا جاتا ہے جو اب بھی ایک ہولناک مرض کے طور پر ان کی جانوں کا خراج لے رہا ہے۔
اس ضمن میں کینیا میں بچوں کے نمونیا کے خلاف ویکسین متعارف کرائی گئی ہے جس کے زبردست نتائج برآمد ہوئے ہیں۔ ایک محتاط تحقیق کے مطابق اس کے ابتدائی نتائج میں اموات کی شرح میں 27 فیصد تک کمی دیکھی گئی ہے۔عالمی ادارہ برائے صحت (ڈبلیو ایچ او) کے مطابق اگرچہ نمونیا بچوں کا دنیا بھر میں دشمن ہے لیکن افریقہ اور جنوبی ایشیا میں یہ بیماری بہت عام ہے اور اموات کی بڑی وجہ بھی ہے۔
اس ضمن میں کینیا میں ایک ویکسین پی وی سی ٹین متعارف کرائی گئی جس کی تفصیلات لینسٹ کے مارچ کے شمارے میں شائع ہوئی ہے۔ اسے ماہرین نے بچوں میں نمونیا کے ضمن میں پہلی کامیابی قرار دیا ہے۔ رپورٹ کے مرکزی مصنف اینتھونی اسکاٹ کہتے ہیں کہ پی وی سی ٹین پروگرام کے بہتر نتائج برآمد ہوئے ہیں اوراب حکومتی ذمے داران کو ویکسینیشن پروگرام جاری رکھنا چاہیے۔ واضح رہے کہ یہ تحقیق لندن اسکول آف ہیلتھ اینڈ ہائیجن اینڈ ٹراپیکل میڈیسن نے کی ہے جو غریب ممالک میں عام امراض کے علاج اور تحقیق میں عالمی شہرت رکھتا ہے۔
ایک اندازے کے مطابق بچوں کو نمونیہ کے خلاف ویکسین دینے کا سلسلہ کئی برس تک جاری رہا اور مرض کی کیفیت 1,220 بچے فی لاکھ سے کم ہوکر 891 فی لاکھ رہ گئی یعنی ایک چوتھائی بچےنمونیا سے محفوظ رہے۔ اگرچہ افریقہ میں اس سے پہلے نمونیا کے خلاف کئ ویکسین متعارف کرائی گئی تھیں لیکن ان کے کوئی خاص نتائج نہیں نکلے تھے مگر اب پی وی سی ٹین کی کارکردگری بہت اچھی رہی ہے۔ اس طرح نمونیا ویکسین کے مؤثر ہونے کا دنیا میں یہ پہلا ثبوت بھی ہے جبکہ ویکسین بہت کم خرچ ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔