- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
مشہور میوزک بینڈ ’جل‘ ٹوٹنے کی وجہ سامنے آگئی
لاہور: سال 2002ء میں گیت ’عادت‘ کی وجہ سے مشہور ہونے والا بینڈ ’جل‘ جتنی رفتار سے شہرت کی بلندیوں پر پہنچا اتنی ہی جلدی بینڈ ٹوٹا بھی جس کی وجہ آپس کی لڑائی سمجھی جاتی ہے تاہم اب اصل وجہ سامنے آگئی ہے۔
معروف پاکستانی اداکارہ ثمینہ پیرزادہ کے شو میں سابقہ جل بینڈ کے گٹارسٹ اور نغمہ نگار گوہر ممتاز نے شرکت کی اور جہاں انہوں نے گلوکاری کے میدان میں قدم رکھنے کے ساتھ ساتھ بچپن کی شرارتوں کو بھی یاد کیا اور جل بینڈ کے ٹوٹنے کی وجہ بھی بتائی۔
گوہر ممتاز نے کہا کہ پہلے ہمارے ’بینڈ جل‘ نے 2002 میں ’عادت‘ کا آڈیو گیت ویب سائٹ پر جاری کیا جوکہ چند ماہ میں ہی وائرل ہونے کی وجہ سے مشہور ہو گیا تھا جس کے بعد 2003ء میں اس گانے کو ایک بار پھر ویڈیو کے ساتھ جاری کیا گیا جوکہ ہماری پہچان کی اصل وجہ بنا۔
گلوکار نے بتایا کہ عاطف اسلم اور میری دوستی بچپن سے تھی اور فرحان سعید سے بھی اچھی دوستی تھی تاہم مقبولیت کے بعد سب کچھ الگ کرنا چاہتے تھے اور اپنا ایک مقام بنانا چاہتے تھے اور پھر عاطف کے فوری جانے کے بعد میں اور گوہر بھی 10 سال بعد الگ ہو گئے لیکن ہم آج بھی دوستوں کی طرح ملتے ہیں، گپ شپ کرتے ہیں کرکٹ کھیلتے ہیں کیوں کہ ہمارا اچھا وقت گزرا ہے تو ہم آج بھی ایک دوسرے کو بھی یاد کرتے ہیں لیکن ہم اپنی یہ دوستی عوام کے سامنے نہیں دکھاتے۔
گوہر ممتاز نے کہا کہ جب بھی بینڈ ٹوٹتا ہے تو پہلے یہ سوچا جاتا ہے کہ سب سے پہلے کیا کرنا ہے کیوں کہ ماضی میں بھی ’ای پی‘، آرو، جنون اور وائٹل سائن جیسے بینڈ بھی ٹوٹے تھے لیکن اس کے بعد بھی سب نے اپنا ایک الگ مقام بنایا اور اسی طرح جب 2011ء میں میرا نیا بینڈ بنا تو شائقین کی جانب سے کافی حوصلہ افزائی ملی اور پھر دل ہارے ،لائیاں لائیاں اور وہ لمحے جیسے گانے سپر ہٹ رہے لیکن ان سب باتوں میں اہم بات یہ ہے کہ چاہے کچھ بھی ہوجائے ہار نہیں ماننی چاہیے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔