- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
آصف زرداری کی منی لانڈرنگ کیس منتقلی پر حکم امتناعی کی درخواست مسترد
کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے میگا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقل کرنے کے خلاف اپیل پر ڈی جی نیب کو 26 مارچ کے لئے نوٹس جاری کردیئے جب کہ آصف زرداری اور فریال تالپور کی فوری حکم امتناعی سے متعلق دائر درخواستیں مسترد کردیں۔
چیف جسٹس سندھ ہائیکورٹ جسٹس احمد علی ایم شیخ اور جسٹس عمر سیال پر مشتمل ڈویژنل بینچ کے روبرو میگا منی لانڈرنگ کیس راولپنڈی منتقل کرنے کیخلاف سابق صدر آصف زرداری اور فریال تالپور کی اپیلوں کی سماعت کی۔
آصف زرداری اور فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک ایڈوکیٹ نے موقف اختیار کیا کہ بینکنگ کورٹ نے مروجہ قوانین کے برخلاف کیس منتقلی کی درخواست منظور کی۔ سپریم کورٹ نے اس کیس کو راولپنڈی منتقل کرنے کا کہا ہی نہیں تھا۔ سپریم کورٹ نے صرف نیب کے 16 ریفرنسز اسلام آباد دائر کرنے کا حکم دیا تھا۔
چیف جسٹس نے فاروق ایچ نائیک سے استفسار کیا کہ آپ کا کیس کیا ہے۔ یہ سپریم کورٹ کا فیصلہ ہے۔ اس پر آپ کیا کہیں گے۔ فاروق ایچ نائیک ایڈوکیٹ نے موقف اپنایا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ صرف نیب کے 16 ریفرنسز سے متعلق ہے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ کیا آپ نے سپریم کورٹ کے فیصلے پر نظر ثانی درخواست دائر کی؟ سپریم کورٹ نے تو لکھ دیا کہ ہم کیس اسلام آباد منتقل کرنے کا حکم دیتے ہیں۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اب کیا بچتا ہے۔ یہ بتائیں نیب کس قانون کے تحت ضمنی چالان پیش کر سکتا ہے۔
عدالت عالیہ نے ڈی جی نیب اور پراسیکیوٹر جنرل نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 26 مارچ تک جواب طلب کرلیا۔ عدالت نے انور مجید اور عبدالغنی کی اپیلوں پر بھی نوٹس جاری کردیے۔ عدالت نے آصف زرداری اور فریال تالپور کی جانب سے بینکنگ کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد کی فوری حکم امتناعی سے متعلق درخواستیں مسترد کردیں۔
سماعت کے بعد آصف علی زرداری کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے غیر رسمی گفتگو میں کہا کہ عدالت نے نیب حکام کو نوٹس جاری کردیئے ہیں۔ میں نے عدالت سے استدعا کی تھی کہ تمام ریکارڈ منگوایا جائے لیکن عدالت نے میری استدعا مسترد کردی۔
عبوری ضمانت منظور
دوسری جانب سندھ ہائی کورٹ میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی حفاظتی ضمانت کی درخواست پر سماعت کی، اس موقع پر سابق صدر بھی سندھ ہائی کورٹ میں پیش ہوئے۔ آصف زرداری اور فریال تالپور کے وکیل فاروق ایچ نائیک نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ ان کے موکلین کو نیب کی طرف سے کال اپ نوٹس جاری کیا گیا ہے، ان کی گرفتاری کا خدشہ ہے لہٰذا حفاظتی ضمانت منظور کی جائے۔ عدالت نے نیب انکوائری میں آصف زرداری اور فریال تالپور کی 10، 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکوں کے عوض 10 روز کی عبوری ضمانت منظور کرلی۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔