- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3سال کا نیا پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
- صنعتوں، سروسز سیکٹر کی ناقص کارکردگی، معاشی ترقی کی شرح گر کر ایک فیصد ہو گئی
- جواہرات کے شعبے کو ترقی دیکر زرمبادلہ کما سکتے ہیں، صدر
- پاکستان کی سیکنڈری ایمرجنگ مارکیٹ حیثیت 6ماہ کے لیے برقرار
- اعمال حسنہ رمضان الکریم
- قُرب الہی کا حصول
اسلامو فوبیا کا مقابلہ طاقت سے نہیں بلکہ محبت سے کرنا ہوگا، مہاتیر محمد
اسلام آباد: ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے کہا ہے کہ اسلام سے نفرت کا مقابلہ طاقت سے نہیں بلکہ محبت سے کرنا ہوگا۔
اسلام آباد میں وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ مشترکہ نیوز کانفرنس کرتے ہوئے ملائیشیا کے وزیراعظم مہاتیر محمد نے کہا کہ پاکستان آنے پر بہت خوش ہوں اور اس کی ترقی میں کردار ادا کرنے کو تیار ہیں، عمران خان سے معاشی تعلقات کے فروغ اور براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری پر بات چیت ہوئی، ہمیں دیکھنا ہوگا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے سے کیا خرید و فروخت کرسکتے ہیں، اس دورے سے ایک دوسرے کو سمجھنے اور تجارت کے فروغ میں مدد ملے گی۔
یہ بھی پڑھیں: دنیا میں جان بوجھ کر اسلامو فوبیا کو ہوا دی گئی، وزیراعظم
ملائیشیا کے وزیراعظم نے کہا کہ عمران خان کی طرح ہمیں بھی کرپشن پر بہت تشویش ہے، اسلامی ممالک غریب نہیں بلکہ کرپشن کی وجہ سے غریب ہوجاتے ہیں، اسی لیے ملائیشیا میں بھی کرپشن کے خلاف کارروائی کر رہے ہیں، دونوں ممالک کے درمیان کرپشن کے خاتمے کے لیے معلومات کا تبادلہ کیا جاسکتا ہے، دوسرے ممالک کے ساتھ تعلقات کو بھی فروغ دینا ہوگا، آج ایک مسلم ملک بھی ترقی یافتہ نہیں۔
مہاتیر محمد کا کہنا تھا کہ کرائسٹ چرچ کا واقعہ مسلمانوں سے نفرت، خوف اور دشمنی کی وجہ سے پیش آیا، میڈیا اور کچھ لوگوں نے مسلمانوں سے نفرت پھیلائی، لیکن انتقام اور لڑائی جھگڑے سے اس نفرت کا مقابلہ نہیں کرنا ہوگا بلکہ لوگوں کے دل و دماغ جیتنے ہوں گے، اسلامو فوبیا کا مقابلہ کرنے کے لیے نئے طریقے ڈھونڈنے ہوں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔