- پاسکو کی گندم خریداری کا ہدف 14 لاکھ ٹن سے 18 لاکھ ٹن کرنے کی منظوری
- نگراں دور میں گندم درآمد کے فیصلے کی مکمل ذمہ داری لیتا ہوں، انوار الحق کاکڑ
- ایم کیوایم پاکستان نے پیپلزپارٹی سے 14 قائمہ کمیٹیوں کی چیئرمین شپ مانگ لی
- او آئی سی اجلاس، ہماری تجویز پر اسلاموفوبیا پر نمائندہ خصوصی کاتقرر ہوا، وزیرخارجہ
- ڈالر کے انٹر بینک اور اوپن مارکیٹ ریٹ کم ہوگئے
- کور کمانڈر ہاؤس حملہ کیس؛ 9مئی کے 10ملزمان کی ضمانت منظور
- اذلان شاہ ہاکی کپ: پاکستان اور جاپان کا میچ سنسنی خیز مقابلے کے بعد برابر
- زیتون کا تیل ڈیمنشیا سے مرنے کے خطرے کو کم کرتا ہے، تحقیق
- ماحول سے کاربن کشید کرنے کے لیے نیا طریقہ کار وضع
- عورت کا بھیس بدل کر پولیس کو چکما دینے والا چور گرفتار
- کورنگی میں دو دوستوں کے قتل کی تحقیقات، برطرف پولیس اہلکار کا کرمنل ریکارڈ نکل آیا
- پی ٹی آئی کا 9مئی واقعات پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا مطالبہ
- وزیر داخلہ محسن نقوی کوئٹہ پہنچ گئے، وزیراعلیٰ بلوچستان سے ملاقات
- حکومت کا پنشن بوجھ کم کرنے کے لیے اصلاحات لانے کا اعلان
- پاکستان کو عالمی بینک سے 8 ارب ڈالرز ملنے کی توقع
- بجلی تقسیم کار کمپنیوں کی صارفین پر مزید 51 ارب روپے کا بوجھ ڈالنے کی درخواست
- ٹی20 ورلڈکپ سے قبل مچل مارش کی فٹنس سوالیہ نشان بن گئی
- سونے کی عالمی اور مقامی مارکیٹوں میں قیمت کم ہو گئی
- 9 مئی کرنے اور کروانے والوں کو سزا دینی پڑے گی، انتشاری ٹولے سے کوئی بات چیت نہیں ہوگی، ڈی جی آئی ایس پی آر
- حزب اللہ کا صیہونی ریاست پر ڈرون حملہ؛ 2 اسرائیلی فوجی ہلاک
بستر پر مسلسل 60 دن تک لیٹنے والوں کے لیے ہزاروں ڈالر انعام
واشنگٹن: خلائی تحقیقی ادارے ناسا نے مسلسل 60 دن تک بستر پر لیٹنے کے چیلنج کو کامیابی سے پورا کرنے والوں کو 18 ہزار 5 سو ڈالر کی انعامی رقم دینے کا اعلان کیا ہے۔
ناسا نے خلائی مشن پر جانے والے خلاء نوردوں کو درپیش مشکلات کو اجاگر کرنے کے لیے عام شہریوں کو ایک چیلنج کی پیشکش کی ہے جس میں شہریوں کو جرمنی کے ایرو اسپیس سینٹر میں 60 دن ایک بستر پر لیٹے ہوئے گزارنے ہوں گے۔
ناسا نے کامیاب امیدواروں کے لیے 18 ہزار 5 سو ڈالر کی انعامی رقم کے علاوہ سرٹیفیکٹس بھی دینے کا اعلان کیا ہے اور ممکنہ طور پر منتخب امیدواروں کو خلاء میں بھی بھیجا جائے۔ یہ چیلنج 89 دنوں پر محیط ہے جس میں سے 60 دن مسلسل ایک بستر پر لیٹا رہنا ہوگا اور بقیہ دن میں دیگر معمولات انجام دینا ہوں گے۔
سائنس دانوں کی زیر نگرانی 20 شہری اس چیلنج میں حصہ لے سکتے ہیں جن کے لیے ڈاکٹر، سائیکو تھراپی، ماہر غذائیت اور سائنس دانوں کی معاون ٹیم بھی ہمہ وقت موجود ہوگی۔ شرکاء کے دل کی دھڑکن کو جانچنے اور فشار خون کی نگرانی کی جاتی رہے گی۔
ناسا حکام کا کہنا ہے کہ اسپیس میں کشش ثقل نہ ہونے کے باعث خلاء نوردوں کی ٹانگوں میں دوران خون رک جاتا ہے اور تمام تر دباؤ دماغ پر ہوتا ہے جس سے کبھی کبھی دماغ میں ایک مادہ (fluid) جمع ہو جاتا ہے۔ اس طرح کی دیگر پیچیدگیوں سے آگاہ کرنے کے لیے یہ چیلنج ترتیب دیا گیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔