- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
- اڈیالہ جیل میں عمران خان سمیت قیدیوں سے ملاقات پر دو ہفتے کی پابندی ختم
- توانائی کے بحران سے نمٹنے میں پاکستان کی مدد کرنا ترجیح میں شامل ہے، امریکا
- ہائیکورٹ کے ججزکا خط، چیف جسٹس سے وزیراعظم کی ملاقات
- وزیر اعلیٰ پنجاب کا مسیحی ملازمین کیلیے گڈ فرائیڈے اور ایسٹر بونس کا اعلان
- سونے کی عالمی ومقامی قیمتوں میں اضافہ
- بلوچستان : بی ایل اے کے دہشت گردوں کا غیر ملکی اسلحہ استعمال کرنے کا انکشاف
- سینئر وزیر سندھ شرجیل میمن کی زیرصدارت محکمہ ٹرانسپورٹ کا اعلیٰ سطح اجلاس
- قومی ٹیم کی کوچنگ؛ جیسن گلیسپی نے اہم فیصلہ کرلیا
- پشاور؛ صوبائی وزیر و دیگر کے نام ای سی ایل سے نکالنے کیلیے حکومت سے جواب طلب
- سوئی ناردرن کی گیس قیمتوں میں اضافے پر وضاحت
- کراچی؛ اورنج اور گرین لائن کو جوڑنے کے لئے شٹل سروس شروع کرنے کا فیصلہ
- قادیانی شہری ضمانت کیس؛ علماء سے 2 ہفتے میں تحریری رائے طلب
- سویلین ٹرائلز؛ سپریم کورٹ کی فوجی عدالتوں کو محفوظ شدہ فیصلے سنانے کی مشروط اجازت
- ایف بی آر سے کرپشن کے خاتمے کیلیے خفیہ ایجنسی کو ٹاسک دیدیا گیا
- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
دنیا کی پہلی ’کرسپر چھپکلی‘ جو بالکل سفید ہے
جارجیا: امریکی ماہرین نے جدید ترین اور تیزی سے مقبول ہوتی ہوئی ’’سی آر آئی ایس پی آر – سی اے ایس نائن‘‘ (CRISPR-Cas9) المعروف ’’کرسپر‘‘ جینیاتی تکنیک استعمال کرتے ہوئے ایک ایسی چھپکلی پیدا کی ہے جس کی رنگت مکمل طور پر سفید ہے۔ اس طرح کی سفید رنگت والے جانوروں کو ’’سورج مکھی‘‘ (البینو) کہا جاتا ہے اور یوں یہ چھپکلی وہ پہلی ہوّام (ریپٹائل) ہے جسے کرسپر تکنیک کے ذریعے بالکل سفید رنگت کے ساتھ پیدا کیا گیا ہے۔ ایک محتاط اندازے کے مطابق دنیا بھر میں ریپٹائلز 10 ہزار سے زائد انواع پائی جاتی ہیں۔
کرسپر ایک ایسا انقلابی طریقہ ہے جو دنیا بھر میں مختلف مقاصد کےلیے استعمال کیا جارہا ہے۔ ایک جانب ماہرین اس کے ذریعے ملیریا والے تمام مچھروں کو ختم کرنے پر غور کررہے ہیں تو دوسری جانب الزائیمر اور ایڈز جیسے امراض کےلیے نئی ادویہ پر کام جاری ہے۔ اس ٹیکنالوجی نے جین ایڈیٹنگ یا جینیاتی تدوین کا کام بہت جلد اور آسان بنادیا ہے۔
تجرباتی طور پر یونیورسٹی آف جارجیا کے ماہرین نے اینولے چھپکلیوں کے جسم میں موجود غیر بارور انڈوں کے اندر ہی ایک ایسے جین کا سوئچ بند کردیا جو چھپکلی کے رنگ کی وجہ تھا، اس عمل کو 21 چھپکلیوں پر آزمایا گیا۔ بعض مقامات پر ناکامی ہوئی لیکن آخرکار بالکل سفید چار عدد چھپکلیاں پیدا ہوگئیں۔
حیاتی تحقیق کے حلقوں میں کرسپر تکنیک کی وجہ سے ایک بار پھر بحث گرم ہوگئی ہے کیونکہ گزشتہ سال چینی ماہرین نے دعوی کیا تھا کہ انہوں نے کرسپر کے استعمال سے، دنیا کا پہلا ’’جینیاتی ترمیم شدہ بچہ‘‘ تیار کرلیا ہے۔
اگر ہمارے پاس جدید اور مؤثر ترین جینیاتی ٹیکنالوجی موجود ہے تو کیا ہمیں یہ حق بھی حاصل ہے کہ زندگی کی ہیئت میں اپنی پسند سے کوئی بھی تبدیلی کرلیں؟ اس سوال پر سائنسی اخلاقیات کے ماہرین میں بحث اب تک جاری ہے اور البینو چھپکلی کی پیدائش نے اسے مزید بھڑکا دیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔