- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
- روس کا جنگی طیارہ سمندر میں گر کر تباہ
- ہفتے میں دو بار ورزش بے خوابی کے خطرات کم کرسکتی ہے، تحقیق
- آسٹریلیا کے انوکھے دوستوں کی جوڑی ٹوٹ گئی
- ملکی وے کہکشاں کے درمیان موجود بلیک ہول کی نئی تصویر جاری
- کپتان کی تبدیلی کے آثار مزید نمایاں ہونے لگے
- قیادت میں ممکنہ تبدیلی؛ بورڈ نے شاہین کو تاحال اعتماد میں نہیں لیا
- ایچ بی ایف سی کا چیلنجنگ معاشی ماحول میں ریکارڈ مالیاتی نتائج کا حصول
- اسپیشل عید ٹرینوں کے کرایوں میں کمی پر غور کر رہے ہیں، سی ای او ریلوے
- سول ایوی ایشن اتھارٹی سے 13ارب ٹیکس واجبات کی ریکوری
- سندھ میں 15 جیلوں کی مرمت کیلیے ایک ارب 30 کروڑ روپے کی منظوری
- پی آئی اے نجکاری، جلد عالمی مارکیٹ میں اشتہار شائع ہونگے
پاکستان ٹیکس وصولی ہدف 13 فیصد بڑھائے، آئی ایم ایف کی نئی شرط
اسلام آباد: پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین معاشی پالیسی کے اہداف پر تاحال عدم اتفاق پایا جاتا ہے جب کہ آئی ایم ایف کا مطالبہ ہے کہ ملکی معیشت کے حجم سے مطابقت پیدا کرنے کیلیے ایف بی آر ٹیکس ہدف کو آئندہ مالی سال کے دوران 13 فیصد بڑھائے۔
وزارت خزانہ کے ذرائع نے ایکسپریس ٹریبیون کو بتایا کہ آئی ایم ایف کا مطالبہ تسلیم کرنے کی صورت میں وفاقی حکومت کو آئندہ مالی سال کے دوران 5.4 ٹریلین روپے ٹیکس ہدف طے کرنا پڑے گا،موجودہ صورتحال اور رواں مالی سال کے دوران ٹیکس وصولی کی ناقص کارکردگی کے پیش نظر ایف بی آر جولائی سے شروع ہونے والے آئندہ مالی سال میں 4.9 ٹریلین روپے سے زیادہ ہدف حاصل کرتی نظر نہیں آتی۔
ایف بی آر کے ٹیکس ہدف پر عدم اتفاق کی بدولت ہی آئندہ مالی سال کے بجٹ خسارے پر بھی اتفاق نہیں ہو پا رہا،آئی ایم ایف برائے نام بجٹ خسارے کا ہدف دینا چاہتا ہے ، جسے حاصل کرنا انتہائی مشکل ہے، پاکستان تحریک انصاف کی حکومت نے ایف بی آر کیلئے رواں مالی سال کا ٹیکس ہدف4.4 ٹریلین روپے طے کیا تھا، ابتدائی نو ماہ کی کارکردگی دیکھتے ہوئے مذکورہ ہدف پورا ہوتا ہوا نظر نہیں آ رہا۔
ذرائع کے مطابق ایف بی آر ہدف سے 318 بلین روپے کم حاصل کرتے ہوئے بمشکل 2.68 ٹریلین روپے ٹیکس اکٹھا کر پائے گی،ذرائع نے مزید بتایا کہ 4 ٹریلین روپے ٹیکس ہدف جی ڈی پی کا 10.6 فیصد بنتا ہے اور اسے 13 فیصد بڑھانے کا مطلب ہو گا کہ ایف بی آر کو 1.45 ٹریلین روپے اضافی ریونیو حاصل کرنا ہو گا، جس کیلئے 36 فیصد شرح نمو درکار ہے اور اسے حاصل کرنا ناممکن ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔