اسد عمر کو وزیر خزانہ کے عہدے سے ہٹا دیا گیا

ویب ڈیسک  جمعرات 18 اپريل 2019

 اسلام آباد: وزیراعظم عمران خان نے وزیر خزانہ اسد عمر کو عہدے سے ہٹا دیا ۔

سماجی رابطے کی سائٹ ٹوئٹر پر جاری بیان میں وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان نے وزرا کے قلمدانوں میں ردو بدل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، وہ مجھ سے وزارت خزانہ واپس لے کر وزارت توانائی کا قلمدان دینا چاہتے تھے تاہم میں نے کوئی بھی محکمہ لینے سے انکار کر دیا ہے۔

اسدعمر نے ٹویٹ میں کہا کہ پورا یقین ہے وزیراعظم عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی ہی پاکستان کے لیے واحد امید ہے، انشاء اللہ عمران خان کی قیادت میں پی ٹی آئی نیا پاکستان بنائے گی۔

نئے وزیرخزانہ کو مشکلات کا سامنا

بعد ازاں اسد عمر نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نئے وزیر خزانہ کو بھی مشکل حالات کا سامنا ہوگا اور وہ ایک مشکل معیشت سنبھالے گا، وزیراعظم کے بعد مشکل ترین عہدہ وزیر خزانہ کا ہے، اس میں کوئی شک نہیں کہ ہم بہتری کی طرف جارہے ہیںِ، صرف تھوڑا صبر کرنے اور مشکل فیصلے کرنے کی ضرورت ہے لیکن اگر مشکل فیصلے نہیں کیے تو دوبارہ اسی کھائی میں گرنے کا خطرہ ہوگا، لوگ نئے وزیر خزانہ سے تین ماہ میں معجزوں اور دودھ شہد کی نہریں بہنے کی توقع نہ کریں۔

اسد عمر نے کہا کہ وزیراعظم کابینہ میں ردو بدل کرنے جارہے ہیں، آئی ایم ایف سے بہت بہتر شرائط پر معاہدہ ہوگا، آئندہ بجٹ پر آئی ایم ایف پروگرام کا اثر پڑے گا، مجھے اپنے خلاف کسی سازش کا علم نہیں کیونکہ میں سازشوں میں نہیں پڑتا، وزیراعظم عمران خان کابینہ میں رد و بدل کرنے والے ہیں، مزید تبدیلوں کا کل صبح اعلان ہوجائے گا۔

واضح رہے کہ ملک کی معاشی حالت کے پیش نظر حکومت بالخصوص اسد عمر پر تنقید کی جارہی تھی، اس کے علاوہ اسد عمر کو کابینہ میں بھی شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا تھا، صورت حال اس حد تک جاپہنچی تھی کہ چند روز قبل ہی کابینہ میں رد و بدل کی خبریں منظر عام پر آگئی تھیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔