مانسہرہ سے پرویز مشرف حملے اور ڈینیل پرل قتل میں ملوث دو دہشت گرد گرفتار

ویب ڈیسک  جمعـء 19 اپريل 2019
دہشت گردوں کو ایبٹ آباد اور مانسہرہ کے مضافات سے گرفتار کیا گیا	 فوٹوفائل

دہشت گردوں کو ایبٹ آباد اور مانسہرہ کے مضافات سے گرفتار کیا گیا فوٹوفائل

مانسہرہ: چھتر پلین میں سی ٹی ڈی اور حساس اداروں نے کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیموں کے دو دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا۔

مانسہرہ کے علاقے چھترپلین میں سی ٹی ڈی اور حساس اداروں نے کامیاب کارروائی کرتے ہوئے کالعدم تنظیموں کے دو خطرناک دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا، جن میں سے ایک کا تعلق تحریک طالبان پاکستان اور دوسرے کا تعلق داعش سے ہے۔ گرفتار دہشت گردوں میں ایک تحریک طالبان کا کمانڈر عظیم جان  ہے جس کا تعلق تورغر سے ہے جب کہ دوسرے دہشت گرد محمد انور کا تعلق ایبٹ آباد سے ہے۔

دہشت گردوں کو ایبٹ آباد اور مانسہرہ کے مضافات سے گرفتار کیا گیا، گرفتار دہشت گرد عظیم جان کراچی، سوات اور شانگلہ میں ٹی ٹی پی کا سرگرم رکن تھا۔ سی ٹی ڈی ذرائع کے مطابق عظیم جان خودکش بمباروں کا ٹرینر ہے اور کئی حملے بھی کروا چکا ہے، جب کہ عظیم جان ایس ایس پی چوہدری اسلم کے قتل، کراچی میں سابق صدر پرویز مشرف پر ناکام خودکش حملے، مولانا اظھارالحق جھنگوی اور امریکی صحافی ڈینیل پرل کے قتل، عبداللہ شاہ غازی کے مزار پر بم دھماکے اور پولیس چوکی پر حملے کے علاوہ مہران شاہ مرکز فوجی کیمپ پر حملے سمیت دیگرسنگین جرائم میں ملوث تھا۔ عظیم جان کے گروپ نے  ہزار گنجی کوئٹہ میں بھی دھماکا کیا تھا جس میں 143 افراد شہید ہوئے۔

گرفتار ہونے والے دوسرے دہشت گرد انور کا تعلق داعش سے ہے، انور پشاور ڈائیو ٹرمینل پر حملے اور تین پولیس اہلکاروں کے قتل میں مطلوب تھا۔ دونوں دہشت گردوں کو چند روز قبل گرفتار ہونے والے  ملزمان کی نشان دہی پرگرفتار کیا گیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔