- سائنس دان سونے کی ایک ایٹم موٹی تہہ ’گولڈین‘ بنانے میں کامیاب
- آسٹریلیا کے سب سے بڑے کدو میں بیٹھ کر شہری کا دریا کا سفر
- انسانی خون کے پیاسے بیکٹیریا
- ڈی آئی خان میں گاڑی پر فائرنگ، چار کسٹم اہلکار اور ایک بچی جاں بحق
- سینیٹر مشاہد حسین نے افریقا کے حوالے سے پاکستان کے پہلے تھنک ٹینک کا افتتاح کردیا
- گوگل نے اسرائیل کو ٹیکنالوجی دینے کیخلاف احتجاج کرنے والے 28 ملازمین کو نکال دیا
- آپریشن رجیم میں سعودی عرب کا کوئی کردار نہیں، عمران خان
- ملک کو حالیہ سیاسی بحران سے نکالنے کی ضرورت ہے، صدر مملکت
- سعودی سرمایہ کاری میں کوئی لاپرواہی قبول نہیں، وزیراعظم
- ایران کے صدر کا دورہ پاکستان پہلے سے طے شدہ تھا، اسحاق ڈار
- کروڑوں روپے کی اووربلنگ کی جا رہی ہے، وزیر توانائی
- کراچی؛ نامعلوم مسلح ملزمان کی فائرنگ سے 7بچوں کا باپ جاں بحق
- پاک بھارت ٹیسٹ سیریز؛ روہت شرما نے دلچسپی ظاہر کردی
- وزیرخزانہ کی امریکی حکام سے ملاقات، نجکاری سمیت دیگرامورپرتبادلہ خیال
- ٹیکس تنازعات کے سبب وفاقی حکومت کے کئی ہزار ارب روپے پھنس گئے
- دبئی میں بارشیں؛ قومی کرکٹرز بھی ائیرپورٹ پر محصور ہوکر رہ گئے
- فیض آباد دھرنا معاہدہ پہلے ہوا وزیراعظم خاقان عباسی کو بعد میں دکھایا گیا، احسن اقبال
- کوئٹہ کراچی شاہراہ پر مسافر بس کو حادثہ، دو افراد جاں بحق اور 21 زخمی
- راولپنڈی؛ نازیبا و فحش حرکات کرکے خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- حج فلائٹ آپریشن کا آغاز 9 مئی سے ہوگا
پشاورمیں پولیو کے قطرے پینے سے بچوں کی حالت غیر، بنیادی صحت مرکز نذرآتش
پشاور: بڈھ بیر ماشو خیل میں پولیو کے قطرے پینے سے 100 سے زائد بچوں کی حالت غیرہونے پر اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
پشاور کے علاقے بڈھ بیر ماشو خیل میں پولیو قطرے پینے سے متعدد بچوں کی حالت غیر ہوگئی جس کے بعد تمام بچوں کو اسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔ واقعے کے بعد ماشوخیل میں مشتعل افراد نے بنیادی صحت مرکز (بی ایچ یو) پر دھاوا بول کر مرکزی دروازے توڑ دیے، توڑپھوڑ کی اور اسے نذر آتش کردیا۔ بچوں کے والدین نے بھی اسپتال میں شور شرابا کرتے ہوئے احتجاج کیا۔
نجی اسکول کی ٹیچر کے مطابق پولیو ٹیموں نے قطرے پلائے جس کے بعد بچوں کی حالت خراب ہوگئی اور انہیں فوری طور پر اسپتال منتقل کیا گیا۔ ترجمان ایچ ایم سی کے مطابق حیات میڈیکل کمپلیکس میں 100 بچے لائے گئے تاہم اب بچوں کی حالت خطرے سے باہر ہے۔
ایمرجنسی آپریشن سینٹر کا کہنا ہے کہ اسکول کے بچوں کی حالت پولیو ویکسین سے نہیں بگڑی بلکہ گرمی کی وجہ سے خراب ہوئی، پولیو ویکسین میں مسئلہ ہوتا تو صرف ایک اسکول کے اندر ہی بچوں کی حالت کیوں خراب ہوتی۔
کور آرڈنیٹر ایمرجنسی آپریشن سینٹر کامران آفریدی کا کہنا ہے کہ ایکسپرٹس نے ویکسین کو چیک کیا ہے، ویکسین زائد المیعاد نہیں بالکل ٹھیک ہے، پورے ملک میں آج بچوں کو پولیو کے قطرے پلائے جارہے ہیں تاہم متاثرہ اسکول پرنسپل نے قطرے پلانے کے ایشو پر ہم سے جھگڑا کیا تھا۔
دوسری جانب وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان نے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے محکمہ صحت کو فوراً معاملے کی تحقیقات کرکے رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا ہے، وزیراعلیٰ خیبر پختون خواہ محمود خان کا کہنا ہے کہ بچوں کی جلد صحتیابی میں کوئی کوتاہی نہ برتی جائے۔
واقعے کے بعد ماشوخیل میں مشتعل افراد نے بنیادی صحت مرکز پشاور میں توڑ پھوڑ کے بعد آگ لگادی اور بچوں کے والدین نے اسپتال میں شدید احتجاج بھی کیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔