کراچی جرائم کی عالمی فہرست میں چھٹے سے 70ویں نمبر پر آگیا

اسٹاف رپورٹر  منگل 23 اپريل 2019
 2014 میں ڈکیتی و رہزنی میں مزاحمت پر184 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، 2018 میں61 اور رواں سال15 افراد ہلاک ہوئے۔ فوٹو: فائل

2014 میں ڈکیتی و رہزنی میں مزاحمت پر184 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، 2018 میں61 اور رواں سال15 افراد ہلاک ہوئے۔ فوٹو: فائل

کراچی: رینجرز کی جرائم پیشہ افراد کے خلاف موثر اور فیصلہ کن کارروائیوں کی بدولت روشنیوں کا شہر کراچی جرائم کی عالمی فہرست (انٹرنیشنل کرائم انڈیکس) میں 6 نمبر سے 70 ویں نمبر پر آگیا جب کہ سال 2014 میں کراچی چھٹے نمبر پر تھا۔

ستمبر 2013 میں شروع ہونے والے کراچی آپریشن کے ثمرات نمایاں ہونے لگے، عالمی کرائم انڈیکس میں کراچی6 نمبر سے 70 ویں نمبر پر آگیا ،1990 کے اواخر میں شہرقائد بد امنی کی ایسی لپیٹ میں آیا کہ دو دہائی سے زائد تک اس کے اثرات رہے۔

ٹارگٹ کلنگ اور فائرنگ کے واقعات میں سالانہ دو سے ڈھائی ہزار لوگ موت کے گھاٹ اتار دیے گئے ،ستمبر 2013 میں کراچی آپریشن کے لیے رینجرز کو خصوصی اختیارات ملے ، 2014 میں عالمی کرائم انڈیکس میں شہر قائد چھٹے نمبر پر تھا۔

اسی سال شہر قائد میں پولیس پر حملوں میں117 افسران و اہلکار جاں بحق ہوئے، مجموعی طور پر 1888 افراد فائرنگ اور تشدد کے واقعات میں جان سے گئے ، دسمبر 2018 میں کراچی عالمی کرائم انڈیکس میں اڑسٹھ ویں (68) اور آج سترہویں (70) نمبر پر آگیا۔

2018 میں 10 پولیس اہلکاروں سمیت395 افراد جاں بحق ہوئے اور 2019 کے رواں 4 ماہ میں 7 پولیس اہلکاروں سمیت 153 افراد جاں بحق ہوئے ، سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں2014میں 15 اہلکار شہید ہوئے، 2018 میں ایک اہلکار شہید ہوا۔

سی پی ایل سی کے اعداد و شمار کے مطابق 2014 میں ڈکیتی و رہزنی میں مزاحمت پر184 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے،  2018 میں61 اور رواں سال15 افراد جاں بحق ہوئے ، ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں 2014 میں 698 افراد جاں بحق ہوئے، 2018 میں 9 اور رواں سال 12 افراد جاں بحق ہوئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔