- معیشت کی بہتری کیلیے سیاسی و انتظامی دباؤبرداشت نہیں کریں گے، وزیراعظم
- تربت حملے پر بھارت کا بے بنیاد پروپیگنڈا بے نقاب
- جنوبی افریقا میں ایسٹر تقریب میں جانے والی بس پل سے الٹ گئی؛ 45 ہلاکتیں
- پاکستانی ٹیم میں 5 کپتان! مگر کیسے؟
- پختونخوا کابینہ؛ ایک ارب 15 کروڑ روپے کا عید پیکیج منظور
- اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی ٹی آئی رہنما کو عمرے پرجانے کی اجازت دے دی
- مشترکہ مفادات کونسل کی تشکیل نو، پہلی بار وزیر خزانہ کی جگہ وزیر خارجہ شامل
- پنجاب گرمی کی لپیٹ میں، آج اور کل گرج چمک کیساتھ بارش کا امکان
- لاہور میں بچے کو زنجیر سے باندھ کر تشدد کرنے کی ویڈیو وائرل، ملزمان گرفتار
- پشاور؛ بس سے 2 ہزار کلو سے زیادہ مضر صحت گوشت و دیگر اشیا برآمد
- وزیراعلیٰ پنجاب نے نوازشریف کسان کارڈ کی منظوری دے دی
- بھارتی فوجی نے کلکتہ ایئرپورٹ پر خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی
- چائلڈ میرج اور تعلیم کا حق
- بلوچستان؛ ایف آئی اے کا کریک ڈاؤن، بڑی تعداد میں جعلی ادویات برآمد
- قومی ٹیم کی کپتانی! حتمی فیصلہ آج متوقع
- پی ایس 80 دادو کے ضمنی انتخاب میں پی پی امیدوار بلامقابلہ کامیاب
- کپتان کی تبدیلی کیلئے چیئرمین پی سی بی کی زیر صدارت اہم اجلاس
- پاکستان کو کم از کم 3 سال کا نیا آئی ایم ایف پروگرام درکار ہے، وزیر خزانہ
- پاک آئرلینڈ ٹی20 سیریز؛ شیڈول کا اعلان ہوگیا
- برج خلیفہ کے رہائشیوں کیلیے سحر و افطار کے 3 مختلف اوقات
کراچی جرائم کی عالمی فہرست میں چھٹے سے 70ویں نمبر پر آگیا
کراچی: رینجرز کی جرائم پیشہ افراد کے خلاف موثر اور فیصلہ کن کارروائیوں کی بدولت روشنیوں کا شہر کراچی جرائم کی عالمی فہرست (انٹرنیشنل کرائم انڈیکس) میں 6 نمبر سے 70 ویں نمبر پر آگیا جب کہ سال 2014 میں کراچی چھٹے نمبر پر تھا۔
ستمبر 2013 میں شروع ہونے والے کراچی آپریشن کے ثمرات نمایاں ہونے لگے، عالمی کرائم انڈیکس میں کراچی6 نمبر سے 70 ویں نمبر پر آگیا ،1990 کے اواخر میں شہرقائد بد امنی کی ایسی لپیٹ میں آیا کہ دو دہائی سے زائد تک اس کے اثرات رہے۔
ٹارگٹ کلنگ اور فائرنگ کے واقعات میں سالانہ دو سے ڈھائی ہزار لوگ موت کے گھاٹ اتار دیے گئے ،ستمبر 2013 میں کراچی آپریشن کے لیے رینجرز کو خصوصی اختیارات ملے ، 2014 میں عالمی کرائم انڈیکس میں شہر قائد چھٹے نمبر پر تھا۔
اسی سال شہر قائد میں پولیس پر حملوں میں117 افسران و اہلکار جاں بحق ہوئے، مجموعی طور پر 1888 افراد فائرنگ اور تشدد کے واقعات میں جان سے گئے ، دسمبر 2018 میں کراچی عالمی کرائم انڈیکس میں اڑسٹھ ویں (68) اور آج سترہویں (70) نمبر پر آگیا۔
2018 میں 10 پولیس اہلکاروں سمیت395 افراد جاں بحق ہوئے اور 2019 کے رواں 4 ماہ میں 7 پولیس اہلکاروں سمیت 153 افراد جاں بحق ہوئے ، سیکیورٹی فورسز پر حملوں میں2014میں 15 اہلکار شہید ہوئے، 2018 میں ایک اہلکار شہید ہوا۔
سی پی ایل سی کے اعداد و شمار کے مطابق 2014 میں ڈکیتی و رہزنی میں مزاحمت پر184 افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے، 2018 میں61 اور رواں سال15 افراد جاں بحق ہوئے ، ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں 2014 میں 698 افراد جاں بحق ہوئے، 2018 میں 9 اور رواں سال 12 افراد جاں بحق ہوئے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔