محکمہ تعلیم سندھ میں غیرقانونی بھرتیاں؛ نیب کو 2 ماہ میں پیش رفت کرنے کا حکم

کورٹ رپورٹر  منگل 23 اپريل 2019
لگتا ہے آپ بھی ملزمان سے مل جاتے ہیں، چیف جسٹس کا تفتیشی افسر سے مکالمہ فوٹو: فائل

لگتا ہے آپ بھی ملزمان سے مل جاتے ہیں، چیف جسٹس کا تفتیشی افسر سے مکالمہ فوٹو: فائل

 کراچی: سندھ ہائی کورٹ نے محکمہ تعلیم میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق نیب حکام کو تنبیہ کی ہے کہ 2 ماہ میں پیش رفت کریں ورنہ انکوائری ہی ختم کر دیں گے۔

چیف جسٹس سندھ ہائی کورٹ جسٹس احمد علی شیخ کی سربراہی میں جسٹس عمر سیال پر مشتمل 2 رکنی بینچ کے روبرو محکمہ تعلیم میں غیر قانونی بھرتیوں سے متعلق اسپیشل سیکرٹری تعلیم نور محمد لغاری اور دیگر کی نیب انکوائری کے خلاف درخواستوں کی سماعت ہوئی۔

عدالت نے استفسار کیا کہ کیا پیش رفت ہوئی؟۔ جس پر تفتیشی افسر نے بتایا کہ تفتیش جاری ہے، مزید مہلت درکار ہے۔ عدالت نے استفسار کیا کہ نیب کو ایک کیس کی انکوائری کے لیے 3 ، 3 سال چاہئیں؟۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے آپ کی تفتیش بتا رہی ہے کہ آپ کیا کررہے ہیں۔ لگتا ہے آپ بھی ملزمان سے مل جاتے ہیں۔ چیف جسٹس نے تفتیشی افسر سے مکالمہ کیا کہ کیا کمال تفتیش کرتے ہیں۔ عدالت نے تنبیہ کی 2 ماہ میں پیش رفت کریں ورنہ انکوائری ہی ختم کر دیں گے۔ عدالت نے سماعت 25 جون تک ملتوی کردی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔