- سندھ میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر ای مارکنگ منصوبہ شروع نہیں ہوسکے گا
- سندھ میں میٹرک اور انٹر کی سطح پر ای مارکنگ منصوبہ ایک بار پھر تعطل کا شکار
- دھمکیوں پر خاموش نہیں ہوں گے، جیل کیلیے بھی تیار ہیں، فضل الرحمان
- ورلڈ لیجنڈز کرکٹ لیگ، پاکستان اور بھارت کے کھلاڑی ایک مرتبہ پھر مدمقابل
- ٹی 20 ورلڈ کپ: سری لنکا نے اپنی ٹیم کا اعلان کردیا
- الشفا اسپتال سے ایک اور اجتماعی قبر دریافت، 49 ناقابل شناخت لاشیں برآمد
- بنگلہ دیش میں موسمیاتی تبدیلی کے اثرات، آسمانی بجلی گرنے سے 74 ہلاکتیں
- اذلان شاہ ہاکی ٹورنامنٹ؛ پاکستان اور جاپان 11 مئی کو فائنل میں مدمقابل آئیں گے
- سانحہ نو مئی کے خلاف پنجاب اور سندھ اسمبلی میں قرارداد کثرت رائے سے منظور
- کراچی میں نان کی قیمت 17 اور چپاتی کی قیمت 12 روپے مقرر
- اپنے خلاف کرپشن کیس بند کرانے پر فجی کے وزیراعظم کو ایک سال قید
- زرمبادلہ کے ذخائر میں اضافہ، 14 ارب 45 کروڑ 89 لاکھ ڈالر کی سطح پر آگئے
- دہشت گردی کیخلاف جنگ میں پاکستان کیساتھ کام کرنے کیلیے پُرعزم ہیں؛ امریکا
- وسیم جونیئر اور عامر جمال کو ٹیم میں ہونا چاہیے تھا، شاہد آفریدی
- 9 مئی کے ورغلائے لوگوں کو پہلے ہی شک کا فائدہ دے دیا، اصل مجرم کو حساب دینا ہوگا، آرمی چیف
- نو مئی: پی ٹی آئی کا ملٹری کیمروں کی ویڈیوز برآمدگی کیلیے سپریم کورٹ جانے کا اعلان
- محمد عامر کو آئرلینڈ کا ویزا جاری کردیا گیا
- توہین رسالت اور توہین قرآن کا جرم ثابت ہونے پر ملزم کو سزائے موت
- فوج کی سیاست میں مداخلت نہیں ہونی چاہیے یہ آپ کا کام نہیں، عارف علوی
- عمران خان کا حکم؛ شیر افضل کو کور کمیٹی سے بھی نکال دیا گیا
ذہنی تناؤ میں کھانا، موٹاپے کو بڑھانا
آسٹریلیا: اگر آپ کھانا کھاتے وقت اکثر پریشان اور ذہنی تناؤ کے شکار رہتے ہیں تو اس کا نتیجہ زائد وزن اور موٹاپے کی صورت میں بھی نکل سکتا ہے۔
اگرچہ ماہرین اس متعلق ایک عرصے سے کہتے آرہے ہیں کہ ذہنی تناؤ انسان کو اندھا دھند کھانے کی جانب راغب کرتا ہے اور یوں وزن میں اضافہ ہوتا ہے لیکن اب چوہوں ر کئے گئے تجربات سے اس کے ثبوت مل گئے ہیں۔ اگرچہ بعض افراد ایسے بھی دیکھے گئے جو ذہنی تناؤ(اسٹریس) میں کم کھاتے ہیں لیکن اکثریت اس کیفیت میں زیادہ کھاتی ہے۔
آسٹریلیا کے شہرڈارلنگ ہرسٹ میں واقع گارون انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل ریسرچ نےتجربہ گاہ میں چوہوں پرغورکیا اور اس کی تفصیلات سیل میٹابولزم میں شائع ہوئی ہیں۔ تحقیق کے دوران یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ تناؤ کے دوران انسولین کی دماغی رہ گزر سرگرم ہوجاتی ہے اور انسانی موٹاپے کی جانب مائل ہوتا ہے۔ اسی طرح اگر ذہنی تناؤ میں کیلوریز سے بھرپور مرغن کھانا کھایاجائے تو وزن میں تیزی سے بڑھنا شروع ہوجاتا ہے۔
ماہرینِ نفسیات کا اصرار ہے کہ ذہنی تناؤ کے شکار ان کے مریضوں میں غذا کا توازن بگڑجاتا ہے اور کھانے کا انتخاب بھی تبدیل ہوجاتا ہے۔ وہ متوازن غذا چھوڑکر زیادہ کیلیوری والی خوراک کی جانب مائل ہوتے ہیں۔
اب اس کی سائنسی وجہ جان لیجئے کہ ڈپریشن اور پریشانی میں جسم سے کارٹیسول ہارمون کا اخراز ہوتا ہے جو بھوک بڑھاتا ہے اور انسان چینی، چکنائی اور روغنیات سے بھرپور کھانے کی جانب راغب ہوتا ہے جسے اسٹریس ایٹنگ بھی کہتے ہیں۔ تاہم ایک سے دوسرے شخص میں اس کا رحجان، کیفیت اور شدت مختلف ہوسکتی ہے۔
اس طرح کی کیفیت میں اندھا دھند کھانے سے لوگ تیزی سے موٹاپے کی طرف جاتے ہیں۔ اسی بنا پر ڈاکٹروں کا مشورہ ہے کہ تناؤ میں کھانے سے سیر نہ ہوں اور کچھ جگہ ضرور رکھیں لیکن کیوں نہ تناؤ سے چھٹکارے کی ہر تدبیر اختیار کی جائے کیونکہ یہ جسم و دماغ دونوں کے لیے ایک وبال ہی ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔