- کاکول ٹریننگ کیمپ؛ اعظم خان 2 کلومیٹر ریس میں مشکلات کا شکار
- اسٹاک ایکسچینج؛ 100 انڈیکس ملکی تاریخ کی نئی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا
- بجلی ایک ماہ کیلیے 5روپے فی یونٹ مہنگی ہونے کا امکان
- کھلاڑیوں کی ادائیگیوں کا معاملہ؛ بورڈ نے فیکا کے الزامات کو مسترد کردیا
- پی ٹی آئی (پی) کی مخصوص نشستوں کا معاملہ، الیکشن کمیشن حکام فوری ہائیکورٹ طلب
- حساس ادارے کے دفترکے گیٹ پرحملہ، پی ٹی آئی کارکنان دوبارہ زیرحراست
- اُم المومنین سیّدہ عائشہؓ کے فضائل و محاسن
- معرکۂ بدر میں نوجوانوں کا کردار
- غزوۂ بدر یوم ُالفرقان
- ملکہ ٔ کاشانۂ نبوتؐ
- آئی پی ایل2024؛ ممبئی انڈینز، سن رائزرز حیدرآباد کے میچ میں ریکارڈز کی برسات
- عورت ہی مجرم کیوں؟
- باریک سوئیوں سے بنی وائرس کش سطح تیار
- انسانوں نے جانوروں کو وائرس سے زیادہ متاثر کیا ہے، تحقیق
- خطرناک قیدی عورت کا بھیس بدل کر جیل سے فرار ہونے میں کامیاب
- پاکستان سمیت دنیا بھر کے مسلمان فلسطین کی جانب مارچ کریں، حماس ملٹری کمانڈر
- گورننس کے نظام میں اصلاحات اور معاشی استحکام حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
- سفاک بھائی اور باپ نے ملکر کر لڑکی کو سفاکانہ انداز سے قتل کردیا
- ماسکو حملہ کے بعد تاحال 95 سے زائد افراد لاپتہ ہیں، رپورٹ
- ججز کے خط کا معاملہ، وزیراعظم اور چیف جسٹس کی اہم ملاقات آج ہوگی
واٹس ایپ پر اسپائی ویئر کا حملہ، صارفین کو اپ گریڈ کرنے کا مشورہ
واٹس ایپ نے اپنے ڈیڑھ ارب سے زائد صارفین سے کہا ہے کہ وہ اس مشہور ایپ کا جدید ترین ورژن انسٹال کرلیں کیونکہ وائس کال کے ذریعے اس میں اسپائی ویئر یا جاسوس ایپس انسٹال ہونے یا فون پر نقب زنی کا خطرہ موجود ہے اور استعمال کرنے والے کو اس کی خبر تک نہیں ہوتی۔
واٹس ایپ کے ترجمان نے کہا کہ ہم افزائی کرتے ہیں کہ صارفین ایپ کو اپ گریڈ کرلیں تاکہ وہ اپنے موبائل آپریٹنگ سسٹم کے ساتھ ساتھ حملہ آور پروگراموں سے بھی بچ سکیں۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ وہ مسلسل اس صورت حال پر نظر رکھے ہوئے ہیں اور اسے بہتر بنانے کی کوشش کررہے ہیں۔
اصل خبر یہ ہے کہ ایک اسرائیلی سائبر سیکیورٹی کمپنی(این ایس او) نے فون کال کی آڑ میں کئی اہم صحافیوں اور انسانی حقوق کے کارکنوں کے فون کی ہیکنگ کی ہے یا ان کےفون میں اپنے اسپائی ویئر اتار دیئے ہیں۔
دوسری جانب این ایس او نے مؤقف پیش کیا ہے کہ اس کا خاص مقصد جرائم اور دہشت گردی سے لڑنا ہے اور ان کی کمپنی باقاعدہ حکومتی لائسنس یافتہ ہے تاہم یونیورسٹی آف ٹورنٹو میں قائم ’دی سٹیزن لیب‘ نامی ایک ادارے نے کہا ہے کہ اسرائیلی کمپنی نے انسانی حقوق سے وابستہ ایک وکیل کو بھی ہدف بنایا ہے۔ حملوں کا یہ سلسلہ اس اتوار سے شروع ہوا ہے۔
واضح رہے کہ 2016 میں این ایس او گروپ پر متحدہ عرب اماراتی باشندوں کی جاسوسی اور ان کے فون سے ڈیٹا چرانے کا الزام عائد کیا گیا تھا۔ ان کا بنایا ہوا کوڈ اتنا مؤثر ہے کہ اگر کوئی فون کال کا جواب نہ بھی دے تب بھی وہ فون کو اپنا ہدف بنالیتا ہے، بسا اوقات اجنبی نمبر سے آنے والی یہ کال لاگ سے ازخود غائب بھی ہوجاتی ہے۔
اس واقعے کے بعد سائبر سیکیورٹی کمپنیوں اور تجزیہ کاروں نے واٹس ایپ پر شدید تنقید کرتے ہوئے اس کے ’اینڈ ٹو اینڈ انکرپشن‘ اور محفوظ تر ہونے کے دعووں پر شکوک کا اظہار کیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔