- اسلام آباد یونائیٹڈ تیسری بار پی ایس ایل چیمپئن بن گئی
- پی اسی ایل 9 فائنل؛ امریکی قونصل جنرل کی گاڑی کو نیشنل اسٹیڈیم کے دروازے پر حادثہ
- کچلاک میں سڑک کنارے نصب بم دھماکے سے پھٹ گیا
- بھارت سے چیمپئنز ٹرافی پر مثبت تاثر سامنے آیا ہے، چیئرمین پی سی بی
- آئی ایم ایف کو سیاست کےلئے استعمال نہیں کرنا چاہیے، فیصل واوڈا
- چیئرپرسن چائلڈ پروٹیکشن بیورو کیلیے ’انٹرنیشنل وومن آف کریج‘ ایوارڈ
- پاکستان اور آئی ایم ایف میں کچھ چیزوں پر اتفاق نہ ہوسکا، مذاکرات میں ایک دن توسیع
- پاور سیکٹر کا گردشی قرض تین ہزار ارب سے تجاوز کرگیا
- موٹر سائیکل چوری میں ملوث 12 سے 17 سالہ چار لڑکے گرفتار
- جوگنگ کے سبب لوگوں کا مزاج مزید غصیلا ہوسکتا ہے، تحقیق
- متنازع بیان دینے پر شیر افضل مروت کی کور کمیٹی سے معذرت
- امریکی سفیر کی صدر مملکت اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار سے ملاقاتیں
- پی ٹی آئی نے اسلام آباد انتظامیہ سے جلسے کی اجازت مانگ لی
- کراچی میں منگل کو موسم گرم، بدھ کو صاف و جزوی ابر آلود رہنے کی پیشگوئی
- انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالر کے مقابلے میں روپیہ تگڑا
- دنیا کے انتہائی سرد ترین خطے میں انوکھی ملازمت کی پیشکش
- سورج گرہن کے دوران جانوروں کا طرزِ عمل مختلف کیوں ہوتا ہے؟
- پاکستان کی افغانستان میں دہشت گردوں کے خلاف کارروائی، دفتر خارجہ
- رمضان المبارک میں عمرے کی ادائیگی؛ سعودی حکومت نے نئی ہدایات جاری کردیں
- گستاخی کے شبے پر ٹیچر کا قتل: دو خواتین کو سزائے موت، ایک کو عمر قید
پاکستان 1992 کی تاریخ دہراسکتا ہے، وقاریونس
لاہور: سابق قومی کپتان وقار یونس کا کہنا ہے کہ پاکستانی ٹیم سخت محنت کرے تو ورلڈ کپ 1992 کی تاریخ دوبارہ دہراسکتی ہے، ماضی کے عظیم فاسٹ بولر کے مطابق عمران خان کی قیادت میں گرین شرٹس نے پہلی بار عالمی کپ جیت کر پوری دنیا کو حیران کر دیا تھا، اب بھی پاکستانی ٹیم اسی طرح کا سرپرائز دے سکتی ہے۔
وقار یونس کا کہنا ہے کہ فٹنس مسائل کی وجہ سے مجھے آسٹریلیا سے وطن واپس آنا پڑا جس کی وجہ سے 1992 کے ورلڈ کپ کے دوران ایکشن میں دکھائی نہیں دے سکا تھا تاہم مجھے اچھی طرح یاد ہے جب ورلڈ کپ کی ٹرافی پاکستان آئی تو پورا ملک سڑکوں پرآ گیا تھا اور ہر طرف خوشی کا سماں تھا، گرین شرٹس اس دفعہ بھی یہ خوشیاں لوٹاسکتے ہیں لیکن اس کیلیے کھلاڑیوں کو زیادہ محنت کرنا ہو گی۔ وقار یونس کا کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم کا مثبت پہلو یہ ہے کہ ٹیم نے اچھی بیٹنگ کا مظاہرہ کرنا شروع کردیا ہے۔
بیٹسمینوں کی عمدہ کارکردگی کو دیکھتے ہوئے یہ وثوق سے کہا جا سکتا ہے کہ سرفراز الیون 300 سے زیادہ رنزکرنے کی بھی صلاحیت رکھتی ہے۔بابراعظم، حارث سہیل، فخر زمان اور امام الحق کی کارکردگی کو سراہتے ہوئے سابق کپتان نے کہا کہ ٹاپ فور بیٹسمین بہترین کارکردگی دکھاتے ہوئے ہائی اسکورکررہے ہیں تاہم پاکستانی ٹیم کے لیے سب سے بڑا مسئلہ خراب فیلڈنگ ہے۔ ایک سوال پر وقار یونس نے کہا کہ وہاب ریاض اور محمد عامر کے آنے سے پاکستان ٹیم کا بولنگ کا شعبہ خاصا مضبوط ہوا ہے،ان کا کہنا ہے کہ شاہین آفریدی اور محمد حسنین باصلاحیت کھلاڑی ہیں اور وہ دونوں کو ورلڈ کپ میں کھیلتے ہوئے دیکھنے کے لیے بیتاب ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔