- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
- قومی اسمبلی کمیٹیاں؛ حکومت اور اپوزیشن میں پاور شیئرنگ کا فریم ورک تیار
- ٹرین میں تاریں کاٹ کر تانبہ چوری کرنے والا شخص پکڑا گیا
- غزہ کے اسپتالوں میں اجتماعی قبریں، امریکا نے اسرائیل سے جواب طلب کرلیا
- وزارتِ صنعت و پیداوار نے یوریا کھاد درآمد کرنے کی سفارش کردی
- ٹی20 ورلڈکپ؛ 8 بار کے اولمپک گولڈ میڈلسٹ یوسین بولٹ سفیر نامزد
- کہوٹہ؛ بس میں ڈکیتی کے دوران ڈاکو کی فائرنگ سے سرکاری اہلکار جاں بحق
اونٹنی کا دودھ ذیابیطس میں مفید قرار
لندن: مشرق کی طرح مغرب میں بھی اونٹنی کے دودھ کے استعمال کا رحجان جاری ہے لیکن ناقدین کا اصرار ہے کہ انسانوں کی بجائے جانوروں پر اس کے تجربات کئے گئے ہیں۔ تاہم اب ایک نئی تحقیق سے معلوم ہوا ہے کہ اونٹنی کا دودھ ٹائپ ٹو ذیابیطس میں مفید ثابت ہوسکتا ہے۔
اونٹنی کا دودھ ، دہی اور مکھن وغیرہ اپنی زبردست غذائیت کی وجہ سے عالمی شہرت رکھتے ہیں کیونکہ ان میں وٹام سی، فولاد، کیلشیئم، انسولین اور پروٹین کی بڑی مقدار پائی جاتی ہے۔
اس کے لیے ماہرین نے دودھ میں موجود چکنائیوں پر تحقیق کی ہے۔ اگرچہ ہمارے جسم میں اندرونی جلن اور سوزش درحقیقت اس وقت ہوتی ہے جب جسم اندرونی جراثیم سے لڑ رہا ہوتا ہے لیکن موٹاپے اور ذیابیطس کی کیفیت میں اندرونی جسمانی جلن ایک مسلسل وبال بن جاتی ہے۔
جسمانی چکنائیوں میں موجود ایک خاص قسم کا خلیہ (سیل) میکروفیج کہلاتا ہے جو اندرونی سوزش میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔ کارڈف میٹروپولیٹن یونیورسٹی میں بایومیڈیکل سائنسس کے پروفیسر کائتھ مُور اور ان کے ساتھیوں نے چکنائی میں موجود میکروفیج کو اونٹنی کے دودھ کے لائپڈز(ایک طرح کی چکنائی) میں ملایا اور ان کا بغور مطالعہ کیا۔
کئی تجربات کے بعد ماہرین یہ جان کر حیران رہ گئے کہ اونٹ کے دودھ کی چکنائیوں نے میکروفیج کو کم کیا بلکہ جلن پیدا کرنے والے ایک پروٹین ’انفلیمیسوم‘ کو بھی بہت کم کردیا۔
اگر تجربہ گاہ کے بعد انسانوں پر یہ کارآمد ہوجاتے ہیں تو ٹائپ ٹو ذیابیطس میں پیدا ہونے والی جلن اور سوزش کو کم کیا جاسکتا ہے۔ اسی مناسبت سے اونٹنی کے دودھ کو ذیابیطس کے مریضوں کے لیے مفید قرار دیا جاسکتا ہے۔ لیکن اونٹنی کے دودھ کے بے تحاشہ فوائد اور بھی ہیں جو اس کے باقاعدہ استعمال سے حاصل ہوسکتے ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔