بلیوبیری بھی ’سپرفوڈز‘ کی دوڑ میں شامل

ویب ڈیسک  اتوار 2 جون 2019
بلیو بیری سر سے لے کر پیر تک کئی امراض سے محفوظ رکھتی ہیں۔ فوٹو: فائل

بلیو بیری سر سے لے کر پیر تک کئی امراض سے محفوظ رکھتی ہیں۔ فوٹو: فائل

گلاسگو: حال ہی میں ماہرین نے ایک تحقیق میں انکشاف کیا ہے کہ اگر روزانہ 150 گرام بلیوبیریاں کھائی جائیں تو دل کے امراض کا خطرہ 15 فیصد تک ٹل سکتا ہے۔ اس کی وجہ یہ بتائی جارہی ہے کہ بلیوبیری کے بعض اجزا خون کی روانی کو بہتر بناتے ہیں اور شریانوں اور رگوں کی سختی دور کرتے ہیں۔

یہ تحقیق یونیورسٹی آف ایسٹ اینجلیا کے ماہرین نے کی ہے جس میں 138 سے زائد فربہ خواتین و حضرات کو روزانہ 150 گرام بلیوبیری کھلائی گئی تھیں۔ اس مطالعے میں شامل افراد کی عمر 50 سے 75 سال کے درمیان تھی۔ اس تمام عرصے میں لوگوں میں کارڈیو میٹابولک سنڈروم یا سی ایم ایس کو نوٹ کیا گیا جس میں ذیابیطس، بلڈ پریشر اور دیگر ایسے عارضوں کو دیکھا جاتا ہے جو دل کی بیماری کی طرف لے جاتے ہیں۔ اس کیفیت میں سب سے پہلے خون کی رگیں متاثر ہوتی ہیں۔

چھ ماہ تک مسلسل بلیو بیری کھلانے کے بعد ماہرین نے نتیجہ اخذ کیا کہ بلیوبیری رگوں کی سختی کم کرتی ہیں اور خون کے بہاؤ کو بڑھاتی ہے جس سے امراض قلب کا خطرہ 12 سے 15 فیصد تک کم ہوجاتا ہے۔

لیکن بلیو بیری کے فوائد یہاں ختم نہیں ہوتے۔ اس سے قبل لندن میں کی گئی تحقیق سے ثابت ہوا ہے کہ بلیو بیری کا باقاعدہ استعمال بچوں میں ذہانت اور دماغی صلاحیت میں 9 فیصد تک اضافہ کرتا ہے۔ اسی مناسبت سے بچوں کو ذہین بنانے میں یہ اہم کردار ادا کرسکتی ہے۔

اس کے علاوہ دیگر کئی تحقیقات سے معلوم ہوا ہے کہ اس میں موجود خاص فلیوینوئڈز بلڈ پریشر کو قابو میں رکھتے ہیں۔ بلیو بیری جلد کو صحتمند رکھتی ہے، ہڈیوں کو مضبوط بناتی ہیں، ذیابیطس میں انتہائی مفید ہےاور اس میں موجود خاص اجزا کئی اقسام کے کینسر کو روکنے میں معاون ثابت ہوئے ہیں۔ اس کے علاوہ بلیوبیری دماغی صحت کے لیے انتہائی اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔