- رضوان کی انجری سے متعلق بڑی خبر سامنے آگئی
- بولتے حروف
- بغیر اجازت دوسری شادی؛ تین ماہ قید کی سزا معطل کرنے کا حکم
- شیر افضل کے بجائے حامد رضا چیئرمین پبلک اکاؤنٹس کمیٹی نامزد
- بیوی سے پریشان ہو کر خودکشی کا ڈرامہ کرنے والا شوہر زیر حراست
- 'امن کی سرحد' کو 'خوشحالی کی سرحد' میں تبدیل کریں گے، پاک ایران مشترکہ اعلامیہ
- وزیراعظم کا کراچی کے لیے 150 بسیں دینے کا اعلان
- آئی سی سی رینکنگ؛ بابراعظم کو دھچکا، شاہین کی 3 درجہ ترقی
- عالمی و مقامی مارکیٹ میں سونے کی قیمت میں اضافہ
- سویلین کا ٹرائل؛ لارجر بینچ کیلیے معاملہ پھر پریکٹس اینڈ پروسیجر کمیٹی کو بھیج دیا گیا
- رائیونڈ؛ سفاک ملزمان کا تین سالہ بچے پر بہیمانہ تشدد، چھری کے وار سے شدید زخمی
- پنجاب؛ بےگھر لوگوں کی ہاؤسنگ اسکیم کیلیے سرکاری زمین کی نشاندہی کرلی گئی
- انٹرنیشنل ہاکی فیڈریشن نے پی ایچ ایف کے دونوں دھڑوں سے رابطہ کرلیا
- بلوچ لاپتہ افراد کیس؛ پتہ چلتا ہے وزیراعظم کے بیان کی کوئی حیثیت نہیں، اسلام آباد ہائیکورٹ
- چوتھا ٹی20؛ رضوان کی پلئینگ الیون میں شرکت مشکوک
- ایرانی صدر کا دورہ اور علاقائی تعاون کی اہمیت
- آئی ایم ایف قسط پیر تک مل جائیگی، جون تک زرمبادلہ ذخائر 10 ارب ڈالر ہوجائینگے، وزیر خزانہ
- حکومت رواں مالی سال کے قرض اہداف حاصل کرنے میں ناکام
- وزیراعظم کی وزیراعلیٰ سندھ کو صوبے کے مالی مسائل حل کرنے کی یقین دہانی
- شیخ رشید کے بلو رانی والے الفاظ ایف آئی آر میں کہاں ہیں؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
پاکستان مالی سال 2019-20 میں 12 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضے لے گا
اسلام آباد: پاکستان نے مالی سال2019-20میں آئی ایم ایف پروگرام کے تحت 12 ارب ڈالر کے غیرملکی قرضے لینے کا ارادہ کرلیا لیکن اس کیلیے پہلے 10.7ارب ڈالرکے قرضوں کی ادائیگی اور زرمبادلہ کے ذخائر مستحکم کرناہوں گے۔
حکام کے مطابق وفاقی وزارت خزانہ نے تخمینہ لگایاہے کہ یوروبانڈ کے اجرا اور عالمی اداروں سے قرض کی مد میں12.3ارب ڈالر مل سکتے ہیں جبکہ ملکی ضروریات کیلیے19ارب ڈالر چاہیے ہوں گے جس میں زرمبادلہ کے ذخائر کے استحکام کیلیے اضافی رقوم اور 3ماہ کی درآمدات کیلیے مالی ضروریات شامل نہیں ہیں۔ حکومت کوبیرونی قرضوں کی ادائیگی کیلیے10.7ارب ڈالر اورکرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو پورا کرنے کیلیے 8.3ارب ڈالر درکارہوں گے۔
ذرائع کے مطابق 2.5ارب ڈالر کی بیرونی سرمایہ کاری اور اداروں کی نجکاری سے2ارب ڈالر حاصل ہوں گے۔ حکومت کیلیے اصل چیلنج زرمبادلہ کے ذخائر کو13ارب ڈالر کی سطح پر لاناہے جو رواں ماہ کے آخر تک صرف7ارب ڈالر ہوں گے جبکہ اس وقت زرمبادلہ کے ذخائر8ارب ڈالر ہیں۔ اسٹیٹ بینک کو مالی سال 2019-20میں زرمبادلہ کے ذخائر کو مستحکم رکھنے کیلیے6سے 7ارب ڈالر درکار ہیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔