نیویارک میں مذہبی بنیاد پر بچوں کے حفاظتی ٹیکوں کیلیے حاصل استثنیٰ ختم

ویب ڈیسک  اتوار 16 جون 2019
ویکسینیشن پر مذہبی بنیاد پر حاصل استثنیٰ کی وجہ سے خسرہ دوبارہ پھوٹ پڑا۔ فوٹو : فائل

ویکسینیشن پر مذہبی بنیاد پر حاصل استثنیٰ کی وجہ سے خسرہ دوبارہ پھوٹ پڑا۔ فوٹو : فائل

نیویارک سٹی: نیویارک میں مذہبی بنیادوں پر حاصل بچوں کی ویکسینیشن کی چھوٹ کو ختم کرنے کا بل پاس ہو گیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق نیویارک میں رواں برس یہودی کمیونیٹی کے علاقے میں تیزی سے خسرہ کی وبا پھوٹ پڑی تھی اور پورے امریکا میں ایک ہزار افراد خسرہ کا شکار بنے تھے۔

امریکا میں خسرہ کو 2000 ء میں مکمل طور پر جڑ سے اکھاڑ دیا گیا تھا جس کے بعد پہلی مرتبہ خسرہ نے پھر سے سر اُٹھایا ہے جس کی بنیادی وجہ یہودی کمیونیٹی کا ویکسینیشن کے لیے حاصل مذہبی استثنیٰ کا فائدہ اُٹھاتے ہوئے بچوں کو حفاظتی ٹیکے نہ لگوانا ہے۔

Measles

خسرہ پھوٹنے کی وجہ سامنے آنے کے بعد امریکی سینیٹرز نے استثنیٰ کو ختم کرنے کے لیے قانون سازی کی ٹھانی اور آج متفقہ طور پر استثنیٰ کے خاتمے کا بل منظور کرلیا گیا، سینیٹرز کا کہنا تھا کہ مذہبی آزادی سب کا بنیادی حق ہے لیکن عوام کی صحت بھی ریاست کی ذمہ داری ہے، ویکسین کے غیر مذہبی ہونے کی دلیل کسی بھی الہامی کتاب سے بھی نہیں ملتی۔

حفاظتی ٹیکے لگوانے کے لیے مذہبی بنیاد پر حاصل استثنیٰ کو ختم کرنے کا بل اتفاق رائے سے منظور ہونے کے بعد قانون بن گیا ہے اور اب اسکول میں داخلے سے قبل ایک ایک بچے کو ویکسینیش کا تصدیق نامہ جمع کرانا ہوگا اور دوران تعلیم بھی والدین اپنے بچوں کو حفاظتی ٹیکوں سے روک نہیں سکیں گے۔

واضح رہے کہ نیویارک سے پہلے کیلی فورنیا سمیت دیگر امریکی ریاستوں نے بھی حفاظتی ٹیکوں کے لیے حاصل مذہبی استثنیٰ کو ختم کردیا تھا جس کے تحت والدین اپنے بچوں کی ویکسینیشن سے انکار کرسکتے تھے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔