عوامی شکایات میں کوتاہی، وزیراعظم بیوروکریسی پر برس پڑے

رضوان غلزئی  اتوار 23 جون 2019
وزارتوں اوراداروں کے سربراہان کی کارکردگی امیدوں پر پوری نہیں اتری، سٹیزن پورٹل کی 2 لاکھ شکایات دوبارہ کھولنا پڑیں۔ فوٹو: فائل

وزارتوں اوراداروں کے سربراہان کی کارکردگی امیدوں پر پوری نہیں اتری، سٹیزن پورٹل کی 2 لاکھ شکایات دوبارہ کھولنا پڑیں۔ فوٹو: فائل

اسلام آباد: بیوروکریسی کی غیرسنجیدگی پر وزیراعظم عمران خان برہم ہوگئے ہیں اور بڑا ایکشن لینے کی تیاری کر لی۔

وزیراعظم آفس نے تمام وفاقی سیکریٹریز، چیف سیکریٹریز اور آئی جیز سے عوامی شکایات سے متعلق اجلاسوں کے منٹس مانگ لیے، وزیراعظم آفس نے وزارتوں اور صوبوں کے سیکریٹریز اور پولیس سربراہان کو خط لکھ دیا۔

وزیراعظم آفس کی جانب سے وزارتوں اور صوبوں کے سیکریٹریز اور پولیس سربراہان کو لکھے گئے خط میں کہا گیاہے کہ وزیراعظم کی ہدایات کی روشنی میں جو اجلاس بلائے ان کا ریکارڈ فراہم کیا جائے۔

28 دسمبر 2018 کو لکھے گئے خط میں وزیراعظم نے سٹیزن پورٹل کو وزارتوں اور سرکاری اداروں میں نافذ العمل کرنے کی ہدایت کی تھی۔ وزیراعظم نے وزارتوں کے سیکریٹریز اور چیف سیکریٹریز کو ماہانہ اجلاس منعقد کرنے کی ہدایت کی تھی۔ خط میں کہاگیاہے کہ وزارتوں اور صوبوں کے سربراہان نے سٹیزن پورٹل کے حوالے سے مبینہ کوتاہی برتی۔

وزارتوں اور اداروں کے سربراہان کی کارکردگی وزیراعظم کی امیدوں پر پوری نہیں اتری۔ شہریوں کی شکایات کے حل میں افسران نے کوتاہی برتی، اس کوتاہی کی وجہ سے 2 لاکھ سے زائد شکایات کو دوبارہ کھولا گیا۔

پی ایم ڈیلیوری یونٹ کے مطابق اعلیٰ سطح پر شکایات کی نگرانی نہیں ہوئی، وفاقی سیکریٹریز اور اداروں کے فوکل پرسنز کے درمیان رابطے کا فقدان ہے، وزارتوں اور اداروں کے سربراہان شکایات کے حوالے سے منعقدہ اجلاسوں کے منٹس فراہم کریں۔ بیوروکریسی کو اجلاسوں کے حوالے سے تصدیقی سرٹیفکیٹ بھی بھجوادیے گئے ہیں۔

وزیراعظم آفس نے 14روز کے اندر تصدیقی سرٹیفکیٹ مکمل کرکے واپس بھجوانے کی ہدایت کردی۔ وفاقی و چیف سیکریٹریز اور آئی جیز اجلاسوں کے منٹس کے حوالے سے اپنے دستخط شدہ سرٹیفکیٹ جمع کرائیں گے۔

ذرائع وزیراعظم آفس کاکہناہے کہ وزیراعظم کی ہدایات کے مطابق اجلاس منعقد نہ کرانے والے افسران کے خلاف ایکشن ہوگا۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔