بھارت کرتارپور کوریڈور سے متعلق پاکستان کے ساتھ بات چیت پر رضامند

 اتوار 30 جون 2019
بھارت نے 2 اپریل کو واہگہ بارڈر پر طے شدہ میٹنگ میں اس وجہ سے انکارکردیا تھا فوٹو: فائل

بھارت نے 2 اپریل کو واہگہ بارڈر پر طے شدہ میٹنگ میں اس وجہ سے انکارکردیا تھا فوٹو: فائل

 لاہور: دنیا بھر کے سکھوں کے پاکستان پر بڑھتے اعتماد کی وجہ سے بھارت کرتارپور کوریڈور سے متعلق پاکستان سے بات چیت پر تیار ہوگیا ہے۔

سفارتی ذرائع کے مطابق بھارت کی طرف سے 11 سے 14 جولائی 2019 تک لاہور کے واہگہ بارڈر پر مذاکرات کی تجویز دی گئی ہے تاہم پاکستان کی طرف سے ابھی تک اس تجویز کے جواب میں کوئی تاریخ حتمی نہیں کی گئی ہے۔

بھارت نے 2 اپریل کو واہگہ بارڈر پر طے شدہ میٹنگ میں اس وجہ سے انکارکردیا تھا کہ پاکستان کی طرف سے کرتارپور کے حوالے سے بنائی گئی کمیٹی میں شامل بعض سکھ رہنما جن میں گوپال سنگھ چاولہ قابل ذکر ہیں وہ خالصتان تحریک کے حامی سمجھے جاتے ہیں۔

واضح رہے کہ دونوں ممالک کے ٹیکنیکل ماہرین کے مابین کرتارپور بارڈرپر متعدد میٹنگز ہوچکی ہیں تاہم اب جولائی میں ہونے والی یہ متوقع ملاقات دونوں ملکوں کے آفیشل حکام کی دوسری بیٹھک ہوگی۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔