حسن ، حسین نواز ، سلمان شہباز اور علی عمران کی جائیدادیں ضبط کی جائیں گی، شہزاد اکبر

ویب ڈیسک  منگل 16 جولائی 2019
آصف زرداری کی بے نامی کمپنیوں کی تعداد 32 ہے، ان کمپنیوں میں شوگر ملز اور سیمنٹ فیکٹریاں ہیں، شہزاد اکبر۔ فوٹو:فائل

آصف زرداری کی بے نامی کمپنیوں کی تعداد 32 ہے، ان کمپنیوں میں شوگر ملز اور سیمنٹ فیکٹریاں ہیں، شہزاد اکبر۔ فوٹو:فائل

 اسلام آباد: معاون خصوصی وزیراعظم شہزاد اکبر کا کہنا ہے کہ حسن نواز ، حسین نواز ، سلمان شہباز اور علی عمران اشتہاری مجرم ہیں ان کی جائیدادیں ضبط کی جائیں گی۔

وزیر بحری امور علی زیدی اور حماد اظہر کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے معاون خصوصی وزیراعظم شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ جے آئی ٹی نے بے نامی جائیدادیں سیل کرنے کی سفارش کی تھی، اور اب تک کارروائی کے دوران32  کمپنیوں کے اثاثے سیل کردیے گئے ہیں، ان کمپنیوں میں شوگر ملز اور سیمنٹ فیکٹریاں بھی شامل ہیں۔

شہزاد اکبر کا کہنا تھا کہ اومنی گروپ کیس میں بہت سی جائیدادوں کو منجمد کیا ہے، ٹھٹھہ سیمنٹ سمیت مختلف کمپنیوں میں بے نامی شیئرز بھی فریز کر دئیے گئے ہیں، کراچی کے مختلف پوش علاقوں میں بے نامی پلاٹ سامنے آئے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ آصف زرداری کے خلاف جےآئی ٹی کی تفتیش پر کئی جائیدادیں اٹیچ کی گئیں، آصف زرداری کی بے نامی کمپنیوں کی تعداد 32 ہے، ان کی بے نامی کمپنیوں میں شوگر ملز اور سیمنٹ فیکٹریاں ہیں۔ بے نامی کمپنی  وہ ہوتی ہے جس کا کوئی والی وارث نہیں ہوتا،  60 دن میں جائیدادوں کی ملکیت کے ثبوت پیش نہ ہوئے تو ضبط کر لی جائیں گی، اور ان بے نامی جائیدادوں وکمپنیوں کو بیچ دیا جائے گا اور ان سے حاصل ہونے والا پیسہ سرکاری خزانے میں جمع ہوگا۔

معاون خصوصی نے کہا کہ حسن نواز،حسین نواز ،سلیمان شہباز اور شہباز شریف کے داماد علی عمران اشتہاری مجرم قرار دیئے جا چکے ہیں، یہ اشتہاری مجرم وطن واپس نہ آئے تو ان کی جائیدادیں ضبط کرلی جائیں گی، حسن نواز، حسین نواز، سلیمان شہباز اور علی عمران کے نام شیئرز، بینک اکاؤنٹ اٹیچ  کیے جائیں گے اور ان کی پاکستان حوالگی کے لیے بھی درخواست فائل کریں گے، ان افراد نے کچھ جرائم برطانیہ کی سرزمین پر بھی کیے ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ  زلفی بخاری کا جواب نیب دے گا اس ملک میں ادارے آزاد ہیں جو جرم کرے گا اس کی تحقیقات ہوں، ریکوڈک کی تحقیقات کے لیے کمیٹی قائم کردی گئی ہے۔

وفاقی وزیر علی زیدی کا کہنا تھا کہ آج کے حالات کی بڑی وجہ منی لانڈرنگ اور ملک کو لوٹا جانا ہے، کرپشن کرکے ملک کا پیسہ منی لانڈرنگ کے ذریعے باہر بھیجا گیا، ہم نے اربوں روپے کی بے نامی جائیدادیں پکڑیں، پاکستان میں ایک بینک بے نامی بنایا گیا، عارف حبیب اور اٹلس بینک کو ضم کرکے سمٹ بینک بنایا گیا اور ناصر لوطا نے اپنےحلفیہ بیان میں کہا ہے کہ سمٹ بینک ان کا نہیں ہے، سمٹ بینک کے شیئرز کو بھی سیل کیا گیا ہے، ایک صاحب نے 16 پراپرٹیز پلی بارگین میں نیب کو دیں، اب اگلی باری حدیبیہ مل کی ہے وہ بھی بے نامی ہے۔

علی زیدی کا کہنا تھا کہ برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق زلزلہ متاثرین کی امداد کا پیسہ بھی کھایا گیا اور زلزلے کی امدادی رقم سے جائیدادیں خریدی گئیں، 10 سال تک وزیراعلیٰ رہنے والے نے زلزلہ زدگان کے پیسے کھائے اور جائیدادیں خریدیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔