کانگو وائرس پھیلنے کا خدشہ، جگہ جگہ مویشی منڈیاں نہیں بنانے دیں گے، بلدیہ عظمیٰ

اسٹاف رپورٹر  ہفتہ 20 جولائی 2019
مواچھ گوٹھ، لانڈھی،ملیر میں منڈی انتظامیہ کو چالان جاری کیے جائیں،جانوروں کا معائنہ ہوگا،قائم مقام میئر
فوٹو: ایکسپریس

مواچھ گوٹھ، لانڈھی،ملیر میں منڈی انتظامیہ کو چالان جاری کیے جائیں،جانوروں کا معائنہ ہوگا،قائم مقام میئر فوٹو: ایکسپریس

کراچی:  قائم مقام میئر کراچی سید ارشد حسن نے کہا ہے کہ بلدیہ عظمیٰ کراچی شہر میں کسی بھی جگہ مویشی منڈیاں قائم کرنے کی اجازت جاری نہیں کرے گی کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے 8 مقامات کے علاوہ اگر کہیں مویشی منڈیاں قائم کی گئیں تو ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی۔

ان خیالات کا اظہار انھوں نے جمعہ کو اپنے دفتر میں عیدالاضحی کے موقع پر شہر میں قائم کی جانے والی غیرقانونی مویشی منڈیوں کے حوالے سے منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر چیئرمین کچی آبادی کمیٹی سعد بن جعفر، سینئر ڈائریکٹر ویٹرنری جمیل فاروقی، سینئر ڈائریکٹر اینٹی انکروچمنٹ بشیر صدیقی، ڈائریکٹر لینڈ شیخ کمال احمد، ڈائریکٹر سٹی وارڈن راجہ رستم، ڈائریکٹر اسٹیٹ عمران قدیر، ڈائریکٹر اے اینڈ اے عمران احمد سمیت دیگر افسران بھی موجود تھے۔

قائم مقام میئر کراچی نے کہا کہ شہر میں کچرے کی خراب صورتحال، متوقع بارشوں اور بیرون کراچی سے لائے جانے والے مویشیوں میں کانگو وائرس کے خطرے کے پیش نظر کسی بھی صورت میں شاہراہوں ، سڑکوں، گلیوں اور رہائشی علاقوں میں مویشی منڈیاں قائم کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی کیونکہ ان مویشی منڈیوں کے قیام سے شہر میں گندگی پھیلنے سے شہریوں کی صحت کو خطرات لاحق ہوسکتے ہیں جبکہ دوسری جانب ٹریفک کا نظام بھی درہم برہم ہوجاتا ہے۔

کراچی کی انتظامیہ کی جانب سے 8 مقامات میں سے 3 مقامات مواچھ گوٹھ، لانڈھی اور ملیر میں قائم کی جانے والی مویشی منڈیاں بلدیہ عظمیٰ کراچی کی زمین پر قائم کی جاتی ہیں لہٰذا ان مقامامات پر قائم کی جانے والی مویشی منڈیوں کے بیوپاریوں کو باقاعدہ چالان جاری کیے جائیں جہاں قربانی کے جانوروں کا معائنہ اور ویکسی نیشن کرکے سرٹیفکیٹ جاری کیے جائیں تاکہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کے ریونیو میں اضافہ ہوسکے، قائم مقام میئر کراچی نے ہدایت کی کہ مویشی منڈیوں کے خلاف کی جانے والی کارروائی کے دوران اگر کسی قسم کی مزاحمت کا سامنا ہو تو انتظامیہ اور پولیس سے مدد لی جائے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔