- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
- ویمنز ٹیم کی سابق کپتان بسمہ معروف نے ریٹائرمنٹ کا اعلان کردیا
- امریکی یونیورسٹیز میں ہونے والے مظاہروں پر اسرائیلی وزیراعظم کی چیخیں نکل گئیں
- پولیس یونیفارم پہننے پر مریم نواز کیخلاف کارروائی ہونی چاہیے، یاسمین راشد
- قصور ویڈیو اسکینڈل میں سزا پانے والے 2 ملزمان بری کردیے گئے
- سپریم کورٹ نے اسپیکر بلوچستان اسمبلی عبدالخالق اچکزئی کو بحال کر دیا
- مرغی کی قیمت میں کمی کیلیے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر خوراک پنجاب
- عوام کو کچھ نہیں مل رہا، سارا پیسہ سرکاری تنخواہوں میں دیتے رہیں گے؟ چیف جسٹس
- وزیراعلیٰ بننے کیلئے خود کو ثابت کرنا پڑا، آگ کے دریا سے گزر کر پہنچی ہوں، مریم نواز
- کلین سوئپ شکست؛ ویمنز ٹیم کی سلیکشن کمیٹی میں بڑی تبدیلیاں
مستقبل میں محمد عامر کے برطانوی شہری بننے کا امکان
کراچی: مستقبل میں محمد عامر کے برطانوی شہری بننے کا امکان روشن ہے جب کہ وہ ’’اسپاؤس ویزا‘‘ ملنے کی صورت میں وہ وہاں سہولتوں سے فائدہ اٹھانے کے اہل ہو جائیں گے۔
محمد عامر نے گزشتہ روز ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا اعلان کر دیا، اب وہ صرف محدود اوورز کے مقابلوں پر توجہ مرکوز رکھیں گے، نمائندہ ’’ایکسپریس‘‘ نے کئی ماہ قبل ہی یہ خبر دے دی تھی کہ عامر مستقبل میں کرکٹ چھوڑ دینگے، ان کی ستمبر 2016میں برطانوی شہری نرجس ملک سے شادی ہوئی تھی، عامر مستقبل میں وہیں مستقل رہائش اختیار کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔
انھوں نے پہلے ہی ’’اسپاؤس ویزا‘‘ کے لیے درخواست دیدی تھی جس کے تحت وہ 30ماہ برطانیہ میں رہائش اختیار کر سکتے ہیں، اس کے بعد مزید اتنے ہی عرصے کیلیے ویزے میں توسیع ممکن ہے۔
ابھی یہ واضح نہیں ہوا کہ عامر کو یہ ویزا ملا یا نہیں کیونکہ وہ ماضی میں برطانیہ میں اسپاٹ فکسنگ پر جیل کی سزا کاٹ چکے ہیں، البتہ اس کے بعد وہ کئی بار کرکٹ کھیلنے کیلیے انگلینڈ آ چکے۔
محمد عامر’’اسپاؤس ویزا‘‘ پانے کی صورت میں وہاں ملازمت کرنے اور دیگر سہولتوں سے فائدہ اٹھانے کے بھی اہل ہو جائیں گے، رہائش کا مستقل اجازت نامہ پانے پر پاسپورٹ کیلیے بھی درخواست دے سکیں گے۔ یوں مستقبل میں ان کے برطانوی شہری بننے کا امکان روشن ہے، وہ اپنے لیے لندن میں گھر بھی خریدنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
انھوں نے اسپورٹس ویزے پر ورلڈ کپ میں شرکت کی تھی، ساتھی کھلاڑیوں کو کافی عرصے سے علم تھا کہ پیسر کو اب ملک کی نمائندگی میں زیادہ دلچسپی نہیں ہے اور وہ مستقبل میں برطانیہ میں فری لانس کرکٹر بن کر ٹی ٹوئنٹی لیگز وغیرہ کھیلنا چاہتے ہیں، البتہ انھوں نے میگا ایونٹ کے دوران کسی کو یہ نہیں بتایا کہ ٹیسٹ کرکٹ سے فوراً ریٹائر ہو جائیں گے۔
ذرائع نے بتایا کہ پاکستان کو ممکنہ طور پر اگلی سیریز یو اے ای میں ہی کھیلنا ہے، عامرجانتے تھے کہ وہاں کی پچز پر کامیاب نہیں رہیں گے اس لیے پہلے ہی فیصلہ کر لیا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔