اپنے اردگرد ماحول کا احوال ٹویٹ کرنے والا درخت

ویب ڈیسک  پير 29 جولائی 2019
سرخ شاہِ بلوط کا یہ درخت روزانہ اپنی کیفیت کے متعلق ٹویٹ کرتا ہے۔ فوٹو: اٹلس اوبسکیورا

سرخ شاہِ بلوط کا یہ درخت روزانہ اپنی کیفیت کے متعلق ٹویٹ کرتا ہے۔ فوٹو: اٹلس اوبسکیورا

میسا چیوسیٹس: امریکا میں ایک ایسا درخت ہے جس پر ان گنت سینسر لگے ہیں۔ یہ درخت ماحولیات اور آب و ہوا میں تبدیلی کا احوال ٹویٹ کرتا رہتا ہے۔

شاہِ بلوط کا یہ درخت میساچیوسیٹس کے ایک تحقیقی پارک میں موجود ہے۔  اس پر ایک خاتون مصنف جیسیا لی ہیسٹر نے ان گنت سینسر لگوائے ہیں جسے ناردرن ایریزونا یونیورسٹی کے طالبعلم ٹِم ریڈمشر نے تیار کیا ہے۔ 85 فٹ طویل یہ درخت اطراف کے ماحول کو نوٹ کرتا ہے اور ماحولیاتی تبدیلیوں کا احوال ٹویٹ کرتا رہتا ہے۔ حقیقی وقت میں نمی، درختوں میں پانی کے بہاؤ، تنے اور پتوں کی معلومات اور دیگر ڈیٹا بھیجتا رہتا ہے۔

درخت کی معلومات اگرچہ عملہ ٹویٹ کرتا ہے لیکن ٹویٹس پڑھ کر ایسا لگتا ہے کہ درخت خود اپنا ماجرا سنا رہا ہے۔ مثلاً ایک ٹویٹ میں درخت نے بتایا کہ،’ اس مہینے میری شاخوں میں 0.278 ملی میٹر اور تنے کے گھیر میں 0.256 ملی میٹر اضافہ ہوا ہے۔

ایک اور ٹویٹ میں درخت اپنی سالانہ کارکردگی بتاتے ہوئے کہتا ہے کہ اس موسمِ گرما میں میرا تنا مجموعی طور پر 1.5 ملی میٹر بڑھا ہے ۔ میرے درخت کے دائرے اب سیاہی مائل رنگت اختیار کررہے ہیں کیونکہ ان کے اندر کاربن کی مقدار بڑھی ہے۔ سائنسدانوں نے اس پورے نظام کے ذریعے درخت کو احساس اور آواز دینے کی کوشش کی ہے۔ ماہرین اس معلومات میں کسی طرح کی کمی بیشی نہیں کرتے لیکن اس کی معلومات ہارورڈ فاریسٹ آرکائیو میں بھی جمع ہوتی رہتی ہے۔

مثلاً 21 جولائی کو درخت نے ٹویٹ کیا کہ’ جہاں تک مجھے یاد ہے یہ میری زندگی کا 24 واں گرم ترین دن ہے اور اس کا ریکارڈ اس جنگل کے 55 سالہ ڈیٹا میں موجود ہے۔ اسی طرح اگر گرمی بڑھ جائے اور درخت میں مائعات کا بہاؤ سست پڑجائے تو درخت گرمی کی لہر کی صدا بھی لگاتا ہے۔

اگر آپ اس درخت کے ٹویٹس پرھنا چاہتے ہیں تو @witnesstree پر اسے فالو کیجئے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔