امریکا نے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف پر پابندیاں لگادیں

ویب ڈیسک  جمعرات 1 اگست 2019
جواد ظریف ایرانی سپریم لیڈر کے عاقبت نااندیش ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، امریکی وزیر خزانہ فوٹو:فائل

جواد ظریف ایرانی سپریم لیڈر کے عاقبت نااندیش ایجنڈے پر عمل پیرا ہیں، امریکی وزیر خزانہ فوٹو:فائل

 واشنگٹن: امریکی محکمہ خزانہ نے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف پر بھی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔

امریکی وزیر خزانہ اسٹیون منوچن نے کہا کہ جواد ظریف ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے عاقبت نااندیش ایجنڈے پر عمل پیرا اور دنیا بھر میں ایرانی حکمرانوں کے بنیادی ترجمان ہیں، امریکا کا ایرانی حکمرانوں کو واضح پیغام ہے کہ ان کا حالیہ رویہ ناقابل قبول ہے۔

امریکا نے یہ اقدام ایسے وقت کیا جب دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔ نئی پابندیوں کے تحت جواد ظریف کے امریکا میں موجود اثاثوں کو منجمد کر دیا جائے گا اور کوئی امریکی یا غیر ملکی ادارہ ان کے ساتھ کوئی کاروبار یا لین دین نہیں کرسکے گا۔

محمد جواد ظریف نے ردعمل میں کہا کہ مجھے اس لیے نشانہ بنایا گیا کیونکہ میں دنیا بھر میں ایران کا اہم ترین ترجمان ہوں، تاہم پابندیوں سے مجھے اور اہل خانہ کو کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ ہماری ایران سے باہر کوئی جائیداد نہیں، مجھ کو اپنے ایجنڈے کے لیے خطرہ تصور کرنے کا شکریہ۔

ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے کہا ہے کہ جواد ظریف کی مذاکراتی صلاحیتوں کے خوف سے ان پر پابندیاں عائد کی گئیں۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔