- کراچی میں گرمی میں مزید اضافے کا امکان
- پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان
- پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان مذاکرات کا آغاز
- بابر اعظم دنیا کے کامیاب ترین ٹی 20 کپتان بن گئے
- شاہین کے 300 انٹرنیشنل شکار مکمل
- پاکستانی ایئرلائنز پر پابندی ختم کرنے کے تناظر میں پیش رفت کاامکان
- اسلام آباد میں پی آئی اے پرواز خراب موسم کی زد میں آگئی، متعدد مسافر زخمی
- زہریلے کیمکل کا استعمال، بھارتی غذائی اشیاء پرعالمی پابندیاں عائد
- اصلاحات کے ذریعے آئی ایم ایف پروگرام کو گیم چینجر بنانا ممکن
- پاکستان کیلیے چند سال آئی ایم ایف کے بغیر مشکل ہیں، برطانوی چیف اکانومسٹ
- انا چھوڑیں ٹیم کو دیکھیں
- استحکام کیلئے خودانحصاری کی طرف بڑھنا ہوگا!
- ہالا؛ قومی شاہراہ پر مسافر کوچ اور ٹرالر میں تصادم، 5 مسافر جاں بحق
- پکتیکا پر مبینہ حملہ، افغان طالبان نے پاکستانی وفد کا دورہ منسوخ کردیا
- وزیراعظم کا آزاد کشمیر کی صورتحال پر گہری تشویش کا اظہار، ہنگامی اجلاس طلب
- بار بی کیو بنانے کیلئے جھاڑن کا استعمال، سوشل میڈیا صارفین کی تنقید
- ڈیمنشیا کے مریض موت سے پہلے نارمل کیوں ہوجاتے ہیں؟
- اے آئی کی تیار کردہ جعلی تصاویر، ویڈیوز کیسے شناخت کریں؟
- آئی ایم ایف نے ایف بی آر سے نئے ٹیکس اقدامات پر بریفنگ مانگ لی
- رفح پر اسرائیلی حملے سے حماس ختم نہیں ہوگی، امریکا
امریکا نے ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف پر پابندیاں لگادیں
واشنگٹن: امریکی محکمہ خزانہ نے ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف پر بھی پابندیاں عائد کر دی ہیں۔
امریکی وزیر خزانہ اسٹیون منوچن نے کہا کہ جواد ظریف ایرانی سپریم لیڈر علی خامنہ ای کے عاقبت نااندیش ایجنڈے پر عمل پیرا اور دنیا بھر میں ایرانی حکمرانوں کے بنیادی ترجمان ہیں، امریکا کا ایرانی حکمرانوں کو واضح پیغام ہے کہ ان کا حالیہ رویہ ناقابل قبول ہے۔
امریکا نے یہ اقدام ایسے وقت کیا جب دونوں ممالک کے درمیان کشیدگی عروج پر ہے۔ نئی پابندیوں کے تحت جواد ظریف کے امریکا میں موجود اثاثوں کو منجمد کر دیا جائے گا اور کوئی امریکی یا غیر ملکی ادارہ ان کے ساتھ کوئی کاروبار یا لین دین نہیں کرسکے گا۔
محمد جواد ظریف نے ردعمل میں کہا کہ مجھے اس لیے نشانہ بنایا گیا کیونکہ میں دنیا بھر میں ایران کا اہم ترین ترجمان ہوں، تاہم پابندیوں سے مجھے اور اہل خانہ کو کوئی فرق نہیں پڑے گا کیونکہ ہماری ایران سے باہر کوئی جائیداد نہیں، مجھ کو اپنے ایجنڈے کے لیے خطرہ تصور کرنے کا شکریہ۔
ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان عباس موسوی نے کہا ہے کہ جواد ظریف کی مذاکراتی صلاحیتوں کے خوف سے ان پر پابندیاں عائد کی گئیں۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔