مقبوضہ کشمیر کے سابق وزرائے اعلیٰ عمر عبداللہ اور محبوبہ مفتی گرفتار

مانیٹرنگ ڈیسک  پير 5 اگست 2019
اب کشمیر میں جو ہوگا اس کے بعد ہی کشمیریوں سے بات ہوگی، اللہ ہم سب کی حفاظت فرمائے،عمرعبداللہ فوٹو:فائل

اب کشمیر میں جو ہوگا اس کے بعد ہی کشمیریوں سے بات ہوگی، اللہ ہم سب کی حفاظت فرمائے،عمرعبداللہ فوٹو:فائل

 سری نگر: مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے بعد کسی ممکنہ ردعمل سے خوف زدہ بھارت نے پہلے سے نظر بند وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمر عبداللہ کو باضابطہ طور پر حراست میں لے لیا ہے۔

بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق مقبوضہ کشمیر میں باضابطہ طور پر سابق وزرائے اعلیٰ محبوبہ مفتی اور عمرعبداللہ کو گرفتار کرلیا ہے قبل ازیں ان رہنماؤں کو گھروں پر نظر بند کیا گیا تھا۔

بھارت نے اپنے آئین میں سے 35-اے اور آرٹیکل 370 کو ختم کرکے کشمیریوں کو حاصل نیم خود مختاری اور خصوصی اختیارات کو ختم کر دیا ہے جب کہ کشمیر کو جغرافیائی طور پر بھی دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا ہے۔

یہ خبر پڑھیں : بھارت کا مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم اور 2 حصوں میں تقسیم کرنے کا اعلان

گزشتہ شب سوشل میڈیا پرعمر عبداللہ نے اپنے پیغام میں کہا کہ آج نصف شب انہیں گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔کشمیر کے دیگر رہنماؤں کو بھی نظر بند کیا جا رہا ہے۔ ٹویٹ میں انہوں نے کہا ہے کہ اب کشمیر میں جو کچھ ہو گا اس کے بعد ہی کشمیریوں سے ملاقات ہو گی۔ اللہ ہم سب کی حفاظت فرمائے۔

دوسری جانب محبوبہ مفتی نے بھی سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہا تھا کہ ہم جیسے منتخب نمائندوں کو بھی گھروں میں نظر بند کیا جا رہا ہے،کشمیری عوام کی آواز بند کی جا رہی ہے،دنیا دیکھ رہی ہے۔ اس سے قبل مقبوضہ کشمیر کے سابق وزیراعلیٰ فاروق عبداللہ نے مودی سرکار کو خبردار کیا تھا کہ وادی کی خصوصی حیثیت کو نہ چھیڑا جائے۔

 

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔