نیب نے مریم نواز کو گرفتار کرلیا

ویب ڈیسک  جمعرات 8 اگست 2019

 لاہور: نیب نے مسلم لیگ کی نائب صدر مریم نواز اور نوازشریف کے بھتیجے یوسف عباس کو چوہدری شوگر ملز کیس میں گرفتار کرلیا۔ 

ذرائع کے مطابق مریم نواز سابق وزیراعظم نوازشریف سے ملاقات کے لیے کوٹ لکھپت جیل پہنچی تھی جہاں نیب ٹیم پہلے سے ہی موجود تھی اور مریم نواز کو وہاں پہنچنے پر گرفتار کرلیا۔

نیب کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ مریم نواز اور یوسف عباس کو چودہری شوگر ملز کیس میں گرفتارکر لیا، چیئرمین نیب کے حکم پر ڈاکٹروں کی ٹیم مریم نوازاور یوسف عباس کا طبی معائنہ کرے گی جس کے بعد دونوں کو کل احتساب عدالت لاہورمیں ریمانڈ کیلئے پیش کیا جائے گا۔

نیب اعلامیہ میں کہا گیا کہ غیر ملکی شیئر ہولڈرز کی جانب سے مریم نواز کو شئیرز کی منتقلی کی تفصیلات پر وضاحت مانگی گئی تھی، ان تمام شیئز کی منتقلی 21 مئی 2008 کو کئے جانے کا انکشاف ہوا، شیخ زکاالدین کی جانب سے 20 لاکھ 21ہزار 760 شئیرز مریم نواز کے نام منتقل کیے گئے اور ہانی احمد جام کی جانب سے 97ہزار 33 شیئر مریم نواز کو منتقل ہوئے۔

نیب ذرائع کا کہنا تھا کہ نیب نے مریم نواز سے اس سوال کی وضاحت مانگی تھی کہ مریم نواز نے 70 لاکھ شیئر یوسف عباس کو منتقل کیے، یہ شیئر 20.7.2011 میں یوسف عباس نے نصیر عبداللہ کو ٹرانسفر کیے اور بعد ازاں یہ شیئر حسین نواز کو منتقل کر دئیے گئے، نیب نے مریم نواز سے ان شیئر کی رسیدیں، رقم کی ادائیگی اور ایگرمنٹ کی تفصیلات بھی ساتھ لانے کا کہا تھا۔

نیب ذرائع کا کہنا ہے کہ چوہدری شوگرملز کیس میں مریم نواز نے 31 جولائی کے سوالنامے کے تسلی بخش جواب نہیں دیے تھے جس پر انہیں دوبارہ سوالنامہ بھیجا گیا تھا اور انہیں آج جواب دینے کے لیے طلب کیا گیا تھا تاہم مریم نواز نے نیب ٹیم کے سامنے پیش ہونے سے انکار کردیا۔

دوسری جانب جیسے ہی نیب لاہور ٹیم کو مریم نواز کے کوٹ لکھپت جیل جانے کی اطلاع ملی تو نیب لاہور کی ٹیم خواتین اہلکار کے ہمراہ کوٹ لکھپ جیل پہنچی اور مریم نواز کو حراست میں لے لیا۔

دوسری جانب مریم نواز کی گرفتاری کی اطلاع ملتے ہی قومی اسمبلی میں شیم شیم کے نعرے لگنے شروع ہوگئے اور مسلم لیگ (ن) کے ارکان کی جانب سے اسپیکر ڈیسک کا گھیراو کرکے شور شرابہ کیا گیا جب کہ چیئرمین پیپلزپارٹی بلاول بھٹو زرداری نے ایوان سے واک واٹ کردیا۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔