کشمیریوں کے حق میں بولنے پر اداکارہ ہما قریشی کو بھارت چھوڑنے کی دھمکی

ویب ڈیسک  جمعرات 8 اگست 2019
یہ بہت ہی حساس نوعیت کا معاملہ ہے اس صورتحال میں آپ خود کو ان کی جگہ پر رکھ کر دیکھیں، بھارتی اداکارہ (فوٹو: فائل)

یہ بہت ہی حساس نوعیت کا معاملہ ہے اس صورتحال میں آپ خود کو ان کی جگہ پر رکھ کر دیکھیں، بھارتی اداکارہ (فوٹو: فائل)

 ممبئی: بالی ووڈ کی اداکارہ ہما قریشی کو مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی خون ریزی اور کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کرنے کے خلاف سچ بولنے پر بھارت چھوڑنے کی دھمکیاں دی جانے لگیں۔

مودی سرکار کی جانب سے مقبوضہ کشمیر میں ظلم و جبر اور ناانصافیوں کا سلسلہ جاری ہی تھا کہ سوچی سمجھی سازش کے تحت اب کشمیر کو مزید دو حصوں میں تقسیم کردیا گیا اور اس دوران کشمیریوں کو اپنے حق کے خلاف آواز اُٹھانے سے قبل ہی وہاں مزید فوج بھیج دی گئی۔

بھارتی حکومت کی کشمیر میں کھیلی جانے خون ریزی پر دنیا بھر سے مذمت دیکھنے میں آئی یہاں تک کہ ان ہی کی انڈسٹری کے کئی فنکاروں نے کشمیریوں کے حق میں آواز بلند کی اور عدم برداشت کا شکار بھارت بھی کشمیریوں کے حق میں بولنے والوں کو پاکستانی قرار دینے لگا۔

اسی دوران بالی ووڈ کی اداکارہ ہما قریشی نے بھی کشمیریوں کی آواز بننا چاہا تو انہیں بھی بھارت چھوڑ کر پاکستان جانے کا مشورہ دیا جانے لگا۔

ہما قریشی نے کشمیر کی خصوصی حیثیت ختم کیے جانے پر ایک ٹویٹ میں تشویش کا اظہار کرتے  ہوئے کہا کہ ہر کسی کی کشمیر کے معاملے پر ایک سوچ اور رائے ہے میں بھی اس ضمن میں آپ لوگوں کو بتانا چاہتی ہوں کہ لوگوں کو کشمیریوں کی زندگی، وہاں ہونے والی خونریزی اور اس سے پیدا ہونے والے نقصان کا بالکل بھی اندازہ نہیں ہے۔

ہما قریشی نے یہ بھی کہا کہ وہاں بہت سے لوگ ہیں جن میں خواتین، بچے بزرگ اور بیمار لوگ بھی ہیں، اس صورتحال میں آپ خود کو ان کی جگہ پر رکھ کر دیکھیں، یہ بہت ہی حساس نوعیت کا معاملہ ہے۔

اداکارہ کا کشمیریوں کی حمایت کرنا انتہاپسند ہندوؤں کو پسند نہ آیا اور ہما قریشی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ اریان سنگھ نے اداکارہ کے اقدام کو پروپیگنڈا قرار دیا۔

جیس پسوان نامی ہندو پسند شخص نے ٹویٹر پر ہما قریشی کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ ’تم جیسے لوگ ہی ملک توڑتے ہیں‘۔

روہان نامی صارف نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اگر تمھیں بھارت پسند نہیں تو پاکستان چلی جاؤ۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔