کھمبے پر بیٹھے رہنے کا عجیب مقابلہ

ویب ڈیسک  بدھ 14 اگست 2019
اس اکتا دینے والے کھیل کی چیمپئن شپ بھی 1972 میں منعقد ہوچکی ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

اس اکتا دینے والے کھیل کی چیمپئن شپ بھی 1972 میں منعقد ہوچکی ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

ڈنمارک: ویسے تو دنیا میں فارغ لوگوں کی کوئی کمی نہیں لیکن ڈنمارک میں لکڑی کے کھمبے پر بیٹھے رہنے کا عجیب و غریب مقابلہ ’’پالزٹن‘‘ تقریباً پچاس سال سے ہورہا ہے جسے دنیا کے سب سے اکتا دینے والے کھیلوں میں بھی شمار کیا جاتا ہے۔

ماضی قریب میں یہ کھیل لگ بھگ متروک ہوچکا تھا لیکن ڈنمارک کے قصبے فرائس لینڈ میں اسے سیاحوں کی توجہ حاصل کرنے کےلیے دوبارہ سے شروع کیا گیا ہے۔

اس مقابلے کے شرکاء کو صرف لکڑی کے کھمبے پر چڑھ کر گھنٹوں بلکہ کئی دنوں تک بیٹھے رہنا ہوتا ہے جو یقیناً اکتا دینے والا عمل ہے جس میں دیکھنے والوں کےلیے بھی دلچسپی کا کوئی سامان نہیں۔

اس کے باوجود 1972 میں پالزٹن کی ایک چیمپئن شپ بھی منعقد ہوچکی ہے جسے جیتنے والا شخص مسلسل 92 گھنٹوں تک کھمبے پر بیٹھا رہا تھا۔ اس دوران مقابلے کے شرکاء کو کھمبے سے اترنے کی اجازت نہیں تھی، البتہ وہ کھمبے کے ساتھ لٹکی ہوئی بڑی بڑی ٹوکریوں میں کچھ دیر کےلیے آرام ضرور کرسکتے ہیں۔

اس کھیل پر ڈنمارک میں ایک فلم ’’اسپورٹس مین آف دی سینچری‘‘ بھی بن چکی ہے جسے 2006 میں بدترین فلم اور بدترین ڈائریکٹر کے ’’گولڈن انیئن ایوارڈ‘‘ کےلیے نامزد کیا گیا۔ یہ ایک ایسے شخص کی کہانی ہے جو پالزٹن چیمپئن شپ جیتنے کےلیے اپنا گھر بار، بیوی بچے، سب کچھ چھوڑ دیتا ہے اور بالآخر کھمبے پر بیٹھے بیٹھے ہی مرجاتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔