- انوار الحق کاکڑ، ایمل ولی بلوچستان سے بلامقابلہ سینیٹر منتخب
- جناح اسپتال میں خواتین ڈاکٹروں کو بطور سزا کمرے میں بند کرنے کا انکشاف
- کولیسٹرول قابو کرنیوالی ادویات مسوڑھوں کی بیماری میں مفید قرار
- تکلیف میں مبتلا شہری کے پیٹ سے زندہ بام مچھلی برآمد
- ماہرین کا اینڈرائیڈ صارفین کو 28 خطرناک ایپس ڈیلیٹ کرنے کا مشورہ
- اسرائیل نے امن کا پرچم لہرانے والے 2 فلسطینی نوجوانوں کو قتل کردیا
- حکومت نے آٹا برآمد کرنے کی مشروط اجازت دے دی
- سائفر کیس میں امریکی ناظم الامور کو نہ بلایا گیا نہ انکا واٹس ایپ ریکارڈ لایا گیا، وکیل عمران خان
- سندھ ہائیکورٹ میں جج اور سینئر وکیل میں تلخ جملوں کا تبادلہ
- حکومت کا ججز کے خط کے معاملے پر انکوائری کمیشن بنانے کا اعلان
- زرمبادلہ کے سرکاری ذخائر 8 ارب ڈالر کی سطح پر مستحکم
- پی ٹی آئی کا عدلیہ کی آزادی وعمران خان کی رہائی کیلیے ریلی کا اعلان
- ہائی کورٹ ججز کے خط پر چیف جسٹس کی زیرصدارت فل کورٹ اجلاس
- اسلام آباد اور خیبر پختون خوا میں زلزلے کے جھٹکے
- حافظ نعیم کی کامیابی کا نوٹیفکیشن جاری نہ کرنے پر الیکشن کمیشن کو نوٹس
- خیبر پختونخوا کے تعلیمی اداروں میں موسم بہار کی تعطیلات کا اعلان
- اسپیکر کے پی اسمبلی کو مخصوص نشستوں پر منتخب اراکین سے حلف لینے کا حکم
- امریکا میں چاقو بردار شخص کے حملے میں 4 افراد ہلاک اور 5 زخمی
- آئی پی ایل؛ ’’پریتی زنٹا نے مجھے اپنے ہاتھوں سے پراٹھے بناکر کھلائے‘‘
- اسلام آباد میں ویزا آفس آنے والی خاتون کے ساتھ زیادتی
گلیشیئر کے خاتمے پر تعزیتی تقریب منعقد
آئس لینڈ: آئس لینڈ میں ایک گلیشیئر گھل کر ختم ہوگیا، جس کی یاد میں باقاعدہ ایک تعزیتی تقریب منعقد کی گئی ہے۔ اس تعزیتی تقریب میں درجنوں افراد نے شرکت کرکے دنیا کی توجہ آب و ہوا میں ہونے والی تبدیلیوں کی جانب مبذول کرائی ہے۔
یہ 700 سال قدیم مشہور گلیشیئر تھا جسے ’اوکجوکل‘ گلیشیئر کا نام دیا گیا تھا۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ اس علاقے میں موجود مزید 400 گلیشیئروں کا اختتام بھی کچھ اسی طرح ہوسکتا ہے۔ شرکا نے اس موقع پر بینر اور پلے کارڈ بھی اٹھارکھے تھے جن پر زمین سے پیار اور ماحول کے سدھار کےنعرے درج تھے۔ ایک بینر پر کلائمیٹ ایمرجنسی کا نعرہ بھی درج تھا۔
اس موقع پر لوگوں نے خاموشی اختیار کی اور گلیشیئر کی یاد میں شاعری بھی پیش کی۔ آئس لینڈ کے مشہور ارضیات داں اوڈر سگروسون نے کہا کہ یہ گلیشیئر دس برس قبل ہی ختم ہوگیا تھا جس کا محض باضابطہ اعلان آج کیا گیا ہے۔ گلیشیئر کے پاس ہی ایک بڑے پتھر پر یادگاری تختی بھی لگائی گئی ہے۔
تقریباً 100 لوگ دو گھنٹے پیدل چل کر گلیشیئر کے مقام تک پہنچے تھے اور 18 اگست کو مختلف لوگوں نے گلیشیئر کی یاد میں گفتگو بھی کی۔ ماہرین کے مطابق گلیشیئر کا رقبہ چھ مربع میل تھا جس کا پانی لوگوں نے استعمال کیا تھا۔ اس موقع پر آئس لینڈ کی سابق صدر میری رابنسن نےکہا ’گلیشیئر کی علامتی موت ہم سب کےلیے ایک تنبیہ ہے اور ہمیں اس پر فوری عمل کرنا ہوگا۔‘
اس موقع پر موسم اور آب و ہوا میں تبدیلی کے ماہرین نے کہا کہ اگر اسی تیز رفتاری سے گلیشیئر پگھلتے رہے تو آئس لینڈ کے تمام گلیشیئر اگلے 200 برس میں ختم ہوجائیں گے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔