انار کا جوس حاملہ ماں اور بچے کے دماغ کے لیے انتہائی مفید

ویب ڈیسک  جمعـء 23 اگست 2019
امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ حاملہ مائیں اگر باقاعدگی سے انار کا جوس استعمال کریں تو اس سے ان کے بچے کے دماغ کو بہت فائدہ ہوسکتا ہے (فوٹو: فائل)

امریکی ماہرین نے کہا ہے کہ حاملہ مائیں اگر باقاعدگی سے انار کا جوس استعمال کریں تو اس سے ان کے بچے کے دماغ کو بہت فائدہ ہوسکتا ہے (فوٹو: فائل)

بوسٹن: انار کا رس بہت مفید اجزا اور پولی فینولز سے بھرپور ہوتا ہے اور اب خبر یہ ہے کہ حاملہ خواتین انار کا رس پینے کو معمول بنالیں تو نہ صرف یہ عمل ان کے لیے مفید ہے بلکہ ان کے ہونے والے بچے کے دماغ کی حفاظت کرتا ہے۔

دنیا بھر میں ایک مرض ’انٹرا یوٹیرن گروتھ رسٹریکشن‘ یعنی آئی یو جی آرعام ہے۔ یہ ایک خطرناک کیفیت ہے جس میں بچے کے دماغ کی مناسب نشوونما نہیں ہوپاتی اوراس سے بچے کی جسمانی، نفسیاتی، اکتسابی اور نشوونما کی دیگر صلاحیتوں کو شدید نقصان پہنچتا ہے۔ خود پاکستان میں بھی یہ مسئلہ عام ہے۔ دنیا بھر میں ایک چوتھائی بچے اس کیفیت میں مرجاتے ہیں۔

آئی یو جی آر کی کیفیت میں آنول نال میں مسائل پیدا ہوتے ہیں اور یہاں سے آکسیجن اور غذائیت کی مناسب ضروری مقدار بچے تک نہیں پہنچ پاتی۔ اس طرح بچے کی نشوونما پر بہت فرق پڑتا ہے لیکن اگر مائیں باقاعدگی سے انار کا رس پینے کو معمول بنائیں تو بڑی حد تک اس مرض کو روکا جاسکتا ہے۔

انار میں کئی طرح کے پولی فینولز پائے جاتےہں جن میں اینٹی آکسیڈنٹس کی واضح مقدار موجود ہوتی ہے۔ اس سے قبل انار کا رس دماغی انحطاط کو روکنے میں بہت مفید دیکھا گیا ہے تاہم اس کے تجربات جانوروں پر کیے گئے تھے۔

انار کی افادیت پرکھنے کے لیے ہارورڈ یونیورسٹی سے وابستہ برگھم اینڈ وومن ہاسپٹل نے ڈبل بلائنڈ اسٹڈی کی ہے جس میں 78 حاملہ خواتین کو بھرتی کیا گیا۔ تمام خواتین کو آئی یو جی آر کا مرض لاحق تھا اور مدتِ حمل کو 24 سے 43 ہفتے گزرچکے تھے۔ ان میں سے نصف خواتین نے بچے کی پیدائش تک روزانہ 237 ملی لیٹر انار کا جوس پیا جبکہ دیگر خواتین کو انار جیسا لال شربت پلایا گیا جو انار کا رس نہیں تھا۔

اس کے بعد بچوں نے جنم لیا تو معلوم ہوا کہ دونوں گروہوں کے بچوں کی جسمانی اور دماغی نشوونما یکساں تھی لیکن حیرت انگیز طور پر انار کے جوس سے محروم خواتین کے بچوں میں خون کا بہاؤ کمزور تھا اور دماغ کے گوشوں کے درمیان روابط بہت کمزور تھے۔ دوسری جانب انار کا رس پینے والی ماؤں کے بچوں کے دماغ کے اندر کے رابطے زیادہ اور مضبوط تھے۔

ادارے سے وابستہ پروفیسر ٹری اِنڈر کہتی ہی کہ رحمِ مادر میں انار کے رس کے مثبت اثرات سامنے آئے ہیں۔ اب اس پر مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ انار میں موجود کیمیکل بالخصوص پولی فینول کے نومولود کے دماغ پر آکسیجن کی کمی جیسے اثرات کا مفصل جائزہ لیا جاسکے تاہم پہلے مرحلے میں یہ ضرور معلوم ہوا ہے کہ انار کا جوس بچے کے دماغ کے اندر روابط کو مضبوط اور مستحکم کرتا ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔