دل کی خرابی، ہارٹ اٹیک اور فالج سے بچاؤ کےلیے... صرف ایک کم خرچ گولی

ویب ڈیسک  ہفتہ 24 اگست 2019
یہ دوا صرف مفید ہی نہیں بلکہ بہت کم خرچ بھی ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

یہ دوا صرف مفید ہی نہیں بلکہ بہت کم خرچ بھی ہے۔ (فوٹو: انٹرنیٹ)

لندن/ تہران: کہنے کو تو یہ صرف ایک گولی ہے لیکن اس میں بیک وقت چار دوائیں شامل ہیں جن کی بناء پر اسے دل کی خرابی، ہارٹ اٹیک اور فالج سے بچاؤ کےلیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔ ان میں سے ایک تو اسپرین ہے جو خون کو پتلا کرتی ہے؛ دوسری کولیسٹرول کم کرنے والی ’’اسٹیٹن‘‘ قسم کی دوا ہے؛ جبکہ فشارِ خون (بلڈ پریشر) کم کرنے کےلیے ایک دوائی اور ساتھ ہی ایک شوگر لیول کم کرنے والی گولی شامل کی گئی ہیں۔

یہ گولی جسے ’’پولی پِل‘‘ (polypill) بھی کہا جارہا ہے، پانچ سالہ تحقیقی طویل مطالعے میں لگ بھگ ایک تہائی مریضوں کےلیے مفید پائی گئی ہے۔ اس تحقیق کی تفصیلات مشہور طبّی جریدے ’’دی لینسٹ‘‘ کے تازہ شمارے میں شائع ہوئی ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ اسے ایران کے 100 مختلف قصبوں میں 3,400 ایسے افراد پر پانچ سال تک آزمایا گیا جن کی عمریں 50 سے 75 سال کے درمیان تھیں۔ اس تحقیقی مطالعے میں ایران کے علاوہ فرانس، برطانیہ اور امریکا کے طبی ماہرین نے بھی حصہ لیا۔

مذکورہ ایرانی قصبوں کا انتخاب خاص طور پر اس وجہ سے کیا گیا کیونکہ وہاں امراضِ قلب کی شرح، ایران کے دیگر علاقوں کی نسبت زیادہ تھی۔ (مطالعے کے شرکاء کی مجموعی تعداد 6,800 تھی، جن میں سے باقی 3,400 افراد کو پولی پِل کے نام پر ایک بے ضرر گولی کھلائی گئی۔)

ان میں سے تقریباً 35 فیصد افراد کو اس گولی سے واضح طور پر فائدہ پہنچا اور ان میں دل کے دورے سے لے کر فالج تک کے خطرات نمایاں طور پر کم ہوئے۔ علاوہ ازیں، وہ افراد جنہوں نے ڈاکٹر کی ہدایت پر سختی سے عمل کرتے ہوئے یہ گولی استعمال کی تھی، ان میں خطرات کم ہونے کی شرح 50 فیصد سے بھی زیادہ نوٹ کی گئی۔

واضح رہے کہ لگ بھگ تیس سال پہلے کچھ طبّی ماہرین نے یہ خیال پیش کیا تھا کہ اگر کسی ایک گولی میں زیادہ دوائیں ملا کر ’’پولی پِل‘‘ تیار کرلی جائے تو اس سے مریضوں کو کم خرچ میں زیادہ افاقہ ہوسکتا ہے۔ مذکورہ بالا مطالعے سے امراضِ قلب کے ضمن میں اس خیال کی بھرپور تائید ہوئی ہے۔

سب سے اہم بات اس گولی کی قیمت ہے جو پاکستانی روپوں میں 3 روپے سے 5 روپے بنتی ہے۔ امید ہے کہ اس تحقیق کی روشنی میں عالمی ادارہ صحت اور صحت سے متعلق دوسرے عالمی ادارے بھی اس گولی کو جلد ہی بطور علاج منظور کرلیں گے؛ اور اگر درست پالیسیاں اپنائی جائیں تو یہ غریب اور ترقی پذیر ممالک میں امراضِ قلب سے بچاؤ کا موزوں اور کم خرچ طریقہ بھی ثابت ہوسکتی ہے۔

ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔