جنہوں نے بی آر ٹی شروع کیا اب مکمل کرنا ان کے بس کی بھی بات نہیں پشاور ہائیکورٹ

عدالت نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔


ویب ڈیسک August 28, 2019
عدالت نے درخواست سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے صوبائی حکومت سے جواب طلب کرلیا۔ فوٹو:فائل

پشاور ہائی کورٹ نے ریمارکس دیے ہیں کہ جنہوں نے پشاور بس ریپڈ ٹرانزٹ (بی آر ٹی) شروع کیا اب مکمل کرنا ان کے بس کی بھی بات نہیں۔

پشاور ہائی کورٹ میں بی آر ٹی منصوبے میں نقائص کی نشاندہی سے متعلق درخواست کی سماعت ہوئی۔ درخواست گزار نے کہا کہ بی آر ٹی روٹ میں نہ پیدل چلنے والوں کے لیے کراسنگ ہے، نہ نکاسی کا نظام درست انتظام ہے، یہاں تک کہ ایمبولنس کے لیے بھی راستہ موجود نہیں۔

جسٹس روح الامین نے ریمارکس دیے کہ آپ کی رٹ متاثرہ افراد کے زخموں پر نمک کا باعث بن رہی ہے، جنہوں نے منصوبہ شروع کیا اب یہ منصوبہ مکمل کرنا ان کے بس کی بھی بات نہیں۔

درخواست گزار نے کہا کہ ایشین ڈویلپمنٹ بینک نے بھی رپورٹ دی ہے کہ ٹریک ڈیزائن کے مطابق نہیں، ستون بھی ٹھیک نہیں ہیں چار فٹ کی بجائے سات فٹ پلرز بنائے گئے ہیں۔

عدالت نے رٹ سماعت کے لیے منظور کرتے ہوئے صوبائی حکومت، پراجیکٹ ڈائریکٹر، پی ڈبلیو ڈی اور پی ڈی اے سے جواب طلب کرلیا۔

مقبول خبریں