- پانچواں ٹی 20: پاکستان نے نیوزی لینڈ کو شکست دیکر سیریز برابر کردی
- یوراج سنگھ نے ٹی 20 ورلڈ کپ کی سیمی فائنلسٹ ٹیموں کی پیش گوئی کردی
- سیکیورٹی فورسز کی ہرنائی میں بروقت کارروائی، ایک دہشت گرد ہلاک
- بھارت؛ منی پور میں مبینہ علیحدگی پسندوں کے حملے میں دو سیکیورٹی اہلکار ہلاک
- پی ٹی آئی میں اختلافات، شبلی فراز اور شیر افضل مروت آمنے سامنے آگئے
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- بابر اعظم نے ٹی 20 انٹرنیشنل کرکٹ میں ایک اور اعزاز اپنے نام کرلیا
- داؤد انجینیئرنگ یونیورسٹی کی فیکلٹی انفارمیشن اینڈ کمپیوٹنگ کی گلبرگ ٹاؤن منتقلی کیلئے معاہدہ
- ججز کو کسی کا اثر رسوخ لینے کے بجائے قانون پر چلنا چاہئے، جسٹس اطہر من اللہ
- امیر خسروؒ کا عرس: بھارت میں پاکستانی زائرین کے ساتھ ناروا سلوک
- جنگ بندی کی تجویز پر اسرائیل کا جواب موصول ہوگیا ہے، حماس
- فواد چودھری کی پی ٹی آئی میں واپسی کا امکان
- اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات، پی ٹی آئی فوج کو دوبارہ سیاست میں دھکیل رہی ہے، حکومتی اتحاد
- سیشن جج وزیرستان کو مسلح افراد نے اغوا کر کے گاڑی نذر آتش کردی
- سبزیجاتی اشیاء پر انتباہ کو واضح درج کرنے پر زور
- روزانہ ہزاروں ڈالرز کا سونا اگلنے والا آتش فشاں پہاڑ
- واٹس ایپ کا آئی فون صارفین کے لیے نیا فیچر
- غزہ میں اسرائیلی بمباری سے فلسطینی شاعر کی بیٹی پورے خاندان سمیت شہید
- عمران خان نے پارٹی قیادت کو اسٹیبلمشنٹ اور سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کی اجازت دیدی
- سپریم کورٹ کا ملک بھر سے سڑکوں اور فٹ پاتھوں سے تجاوزات ختم کرنے کا حکم
ناسا کی جیمز ویب خلائی دوربین کی تعمیر مکمل ہوگئی
پیساڈینا، کیلیفورنیا: یہ اتنی حساس اور جدید ہے کہ دس لاکھ کلومیٹر دوری پر موجود دمکتے جگنو کو بھی آسانی سے شناخت کرسکتی ہے۔ اس جدید ترین خلاجی دوربین کو ’جیمز ویب اسپیس ٹیلی اسکوپ‘ کا نام دیا گیا ہے جو ہبل خلائی دوربین کی جگہ لے گی اور کائنات کے رازوں سے پردہ اٹھائے گی۔
ناسا گزشتہ دو عشروں سے اس خلائی دوربین پر کام کررہا تھا اور کئی طرح کے تجربات جاری تھے۔ اس طرح جیمز ویب خلائی دوربین انسانی تاریخ کی سب سے طاقتور، پیچیدہ، جدید ترین اورمدار میں بھیجی جانے والی سب سے بڑی خلائی دوربین کا اعزاز بھی رکھتی ہے۔
یہ ہبل خلائی دوربین سے سات گنا زائد روشنی مجتمع کرکے ہمیں کائنات کی بہترین تصویر دکھائے گی اور انفراریڈ (زیریں سرخ) روشنی دیکھنے کی بدولت کائنات کے دوردراز اجسام کی تصویر بھی لے سکے گا اور شاید ہم قدیم کائنات کی وہ جھلک بھی دیکھ سکے جس کا آج کوئی وجود ہی نہیں ہے اور وہ کب کی ختم ہوچکی ہے۔
جیمزویب خلائی دوربین کا ابتدائی منصوبہ 1990 کے عشرے میں بنایا گیا تھا ۔ لیکن اس سفر میں کئی بار یہ منصوبہ ڈانوڈال رہا اور کئی تکنیکی رکاوٹوں کی وجہ سے بار بار تاخیر کا شکار رہا۔ 2007 میں اس کی تیاری کا باقاعدہ منصوبہ شروع ہوا۔ اب اس کے تمام پرزے جوڑدیئے گئے ہیں اور اسمبلی مکمل ہوچکی ہے۔
ایک کرین کے ذریعے دوربین کے دو حصوں کو باہم جوڑا گیا ہے جس میں انتہائی درست اور حساس آئینے لگائے گئے ہیں۔ اس کی تیاری میں ہزاروں افراد اور ماہرین کی محنت شامل ہے ۔ ناسا کے علاوہ، یورپی خلائی ایجنسی، کینیڈا خلائی ایجنسی، نارتھ روپ گرومان اور کئی جامعات اور اداروں کے اشتراک سے اسے بنایا گیا ہے۔ سال 2021 میں اسے مدار میں بھیجا جائے گا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔