- پاکستان اور نیوزی لینڈ کے مابین چوتھا ٹی ٹوئنٹی آج کھیلا جائے گا
- سائفر کیس؛ مقدمہ درج ہوا تو سائفر دیگر لوگوں نے بھی واپس نہیں کیا تھا، اسلام آباد ہائیکورٹ
- ضلع خیبرمیں سیکیورٹی فورسز کی کارروائی میں تین دہشت گرد ہلاک، دو ٹھکانے تباہ
- عمران خان کی سعودی عرب سے متعلق بیان پر شیر افضل مروت کی سرزنش
- چین: ماڈلنگ کی دنیا میں قدم رکھنے والا 88 سالہ شہری
- یوٹیوب اپ ڈیٹ سے صارفین مسائل کا شکار
- بدلتا موسم مزدوروں میں ذہنی صحت کے مسائل کا سبب قرار
- چیف جسٹس قاضی فائزعیسیٰ نے پروٹوکول واپس کردیا، صرف دو گاڑیاں رہ گئیں
- غزہ کی اجتماعی قبروں میں فلسطینیوں کو زندہ دفن کرنے کا انکشاف
- اسمگلنگ کا قلع قمع کرکے خطے کو امن کا گہوارہ بنائیں گے ، شہباز شریف
- پاکستان میں دراندازی کیلیے طالبان نے مکمل مدد فراہم کی، گرفتار افغان دہشتگرد کا انکشاف
- سعودی دارالحکومت ریاض میں پہلا شراب خانہ کھول دیا گیا
- موٹر وے پولیس اہل کار کو ٹکر مارنے والی خاتون جوڈیشل ریمانڈ پر جیل روانہ
- کراچی میں رینجرز ہیڈ کوارٹرز سمیت تمام عمارتوں کے باہر سے رکاوٹیں ہٹانے کا حکم
- اوگرا کی تیل کی قیمتیں ڈی ریگولیٹ کرنے کی تردید
- منہدم نسلہ ٹاور کے پلاٹ کو نیلام کر کے متاثرہ رہائشیوں کو پیسے دینے کا حکم
- مہنگائی کے باعث لوگ اپنے بچوں کو فروخت کرنے پر مجبور ہیں، پشاور ہائیکورٹ
- کیا عماد، عامر اور فخر کو آج موقع ملے گا؟
- سونے کی قیمتوں میں معمولی اضافہ
- عمران خان، بشریٰ بی بی کو ریاستی اداروں کیخلاف بیان بازی سے روک دیا گیا
مردان: پنک بس منصوبہ آغازکے 5 ماہ بعد ہی ناکامی سے دوچار
مردان: صوبہ خیبر پختونخوا کے ضلع مردان میں خواتین کے لیے شروع ہونیوالا منصوبہ پنک بس آغاز کے 5ماہ بعد ہی ناکامی سے دوچار ہوگیا۔
جاپان حکومت کے تعاون سے صوبائی حکومت نے ضلع مردان کی خواتین کیلیے خصوصی پنک بسوں کاآغاز 4 فروری 2019کے پہلے ہفتے میں کیاگیا۔ خواتین کیلیے پہلی علیحدہ بس منصوبے کا آغازپی ٹی آئی صوبائی حکومت کا بہترین کارنامہ قرار دیاگیا۔ ابتدائی طورپرسات بسوں کا انتظام کیاگیا تھا تاکہ ورکرز خواتین کو بالخصوص اور عام خواتین کو بالعموم بہتر ٹرانسپورٹ کی سروس فراہم کی جا سکے۔
سوشل ورکر فرزانہ جاوید ایڈووکیٹ نے بتایاکہ پنک بس سروس ملازم پیشہ خواتین کیلیے عظیم تحفہ تھا۔ منصوبے کا آغاز سات بسوں سے کیاگیا جو پہلے ہی ضلع مردان کی تقریبا 10 لاکھ خواتین کیلئے انتہائی ناکافی تھا، اب صوبائی حکومت نے بسوں کی تعداد بڑھانے کے بجائے کم کرکے صرف دوکردیا، جو نامناسب اقدام ہے۔ انہوں نے کہا پنک بسوں میں خواتین کنڈکٹربھی غائب ہوگئی ہیں۔
ادھر پنک بسز مردان کے انچارج گوہرخان اورخواجہ محمد نے کہا کہ پراجیکٹ اور ٹھیکداردونوں مالی بحران کا شکارہیں جس کے باعث تنخواہیںاوردیگراخراجات پوراکرنا ناممکن ہوگیا ہے۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔