- فیض آباد دھرنا: ٹی ایل پی سے معاہدہ پہلے ہوا وزیراعظم خاقان عباسی کو بعد میں دکھایا گیا، احسن اقبال
- کوئٹہ کراچی شاہراہ پر مسافر بس کو حادثہ، دو افراد جاں بحق اور 21 زخمی
- راولپنڈی؛ نازیبا و فحش حرکات کرکے خاتون کو ہراساں کرنے والا ملزم گرفتار
- حج فلائٹ آپریشن کا آغاز 9 مئی سے ہوگا
- کیویز کیخلاف سیریز سے قبل اعظم خان کو انجری نے گھیر لیا
- بجلی صارفین پرمزید بوجھ ڈالنے کی تیاری،قیمت میں 2 روپے94 پیسے اضافے کی درخواست
- اسرائیل کی رفح پر بمباری میں 5 بچوں سمیت11 افراد شہید؛ متعدد زخمی
- ٹرین سےگرنے والی خاتون کی موت،کانسٹیبل کا ملوث ہونا ثابت نہ ہوسکا، رپورٹ
- 'ایک ساتھ ہمارا پہلا میچ' علی یونس نے اہلیہ کیساتھ تصویر شیئر کردی
- بجلی چوری کارخانہ دار کرتا ہے عام صارف نہیں، پشاور ہائیکورٹ
- عدلیہ میں مداخلت کیخلاف اسلام آباد ہائیکورٹ بار کا سپریم کورٹ سے رجوع
- مہنگائی کے دباؤ میں کمی آئی اور شرح مبادلہ مستحکم ہے، وزیر خزانہ
- پی ٹی آئی کی جلسوں کی درخواست پر ڈی سی لاہور کو فیصلہ کرنے کا حکم
- بابراعظم سوشل میڈیا پر شاہین سے اختلافات کی خبروں پر "حیران"
- پنجاب اسمبلی سے چھلانگ لگاکر ملازم کی خودکشی کی کوشش
- 9 مئی کے ذمے دار آج ملکی مفاد پر حملہ کر رہے ہیں، وزیراطلاعات
- کراچی میں تیز بارش کا امکان ختم، سسٹم پنجاب اور کےپی کیطرف منتقل
- ’’کرکٹرز پر کوئی سختی نہیں کی! ڈریسنگ روم میں سونے سے روکا‘‘
- وزیرداخلہ کا غیرموثر، زائد المیعاد شناختی کارڈز پر جاری سمزبند کرنے کا حکم
- راولپنڈی اسلام آباد میں روٹی کی سرکاری قیمت پر نان بائیوں کی مکمل ہڑتال
نامعلوم قاری نے لائبریری سے حاصل شدہ کتاب 25 سال بعد واپس کردی
سڈنی: آسٹریلیا کے ایک نامعلوم قاری نے 25 سال پہلے سڈنی کی ویوری کاؤنسل لائبریری سے ایک کتاب جاری کروائی تھی جو اس نے چند روز پہلے ہی ایک معذرتی نوٹ کے ساتھ واپس لوٹا دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق کچھ روز پہلے ویوری کاؤنسل لائبریری کی جانب سے ایک ٹویٹ کی گئی جس میں کسی نامعلوم لائبریری ممبر کے لکھے ہوئے معذرتی نوٹ کا عکس بھی شامل تھا (لیکن نام پوشیدہ رکھا گیا تھا)۔
How could we be mad? pic.twitter.com/ESzgBGtq52
— Waverley Council (@WaverleyCouncil) September 25, 2019
معذرتی نوٹ میں نامعلوم قاری نے لکھا تھا کہ اس نے 1994ء میں فلسفے کی ایک کتاب (رچرڈ اوسبورن کی ’’فلاسوفی فار بگنرز‘‘) لائبریری سے جاری کروائی تھی جو وہ کچھ ذاتی مسائل کی بناء پر واپس نہیں کرسکا۔ اپنی اس حرکت پر معذرت کرتے ہوئے اس نے یہ کتاب لائبریری کو واپس بھجوا دی ہے تاکہ فلسفے کا ’’کوئی اور شوقین اس سے فائدہ اٹھا سکے۔‘‘
لائبریری انتظامیہ کا کہنا ہے کہ مقررہ تاریخ پر کتاب واپس نہ کرنے پر ہر روز کے حساب سے تھوڑا تھوڑا جرمانہ لگایا جاتا ہے اور اس ایک کتاب پر 25 سال کا جرمانہ 1820.27 آسٹریلوی ڈالر (1 لاکھ 92 ہزار پاکستانی روپے) بنتا ہے جسے لائبریری انتظامیہ نے معاف کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
’’ہم اتنے پاگل کیسے ہوسکتے ہیں؟‘‘ لائبریری نے اپنی ٹویٹ میں جرمانہ معاف کرنے کا اعلان کرتے ہوئے لکھا۔
ایکسپریس میڈیا گروپ اور اس کی پالیسی کا کمنٹس سے متفق ہونا ضروری نہیں۔